( عرفان ملک ) پنجاب پولیس تشدد کے واقعات سے ہی مکر گئی، ہلاکتیں مختلف بیماریوں کے باعث ہوئیں، آئی جی پنجاب کی وزیراعلیٰ کو بریفنگ، وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبہ بھر کی جیلوں میں موجود شدید علالت سے دوچار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے جیلوں اور پولیس سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان کی یکے بعد دیگرے ہلاکتوں سے حکومتی بدنامی کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کو آئی جی پنجاب کی جانب سے بتایا گیا کہ بیشتر ہلاکتوں میں موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد مختلف بیماریاں تھیں۔ تاہم ورثا کی جانب سے یہی الزام عائد کیا گیا کہ پولیس تشدد کے اموات ہوئیں۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ جیلوں میں موجود تین ہزار سے زائد ایسے قیدیوں کو پیرول پر رہا کر دیا جائے جو کہ شدید علالت سے دوچار ہیں، اسی طرح جیلوں میں قیدیوں کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے پانچ ہزار سے زائد ایسے قیدیوں کو بھی پیرول پر رہا کیا جائے گا جو معمولی نوعیت کے جرم میں سزا کاٹ رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے دی جانے والی رعایت میں سنگین نوعیت کے کیسز اور کرپشن کیسز کے قیدی شامل نہیں ہونگے۔