ویب ڈیسک : وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایک صوبے کا وزیرِ اعلیٰ دوسرے صوبے پر حملہ کر رہا ہے ۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے مسلح ہو کر اسلام آباد آنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرحد پار افغانستان سے امداد لی گئی ہے، 10 سال بعد پھر پی ٹی آئی نے وہی عمل شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان پی ٹی آئی کی ذیلی تنظیم ہے، جن کو افغانستان سے یہاں منتقل کیا گیا، مسلح جتھے آرہے ہیں جن میں سیکڑوں افغانی موجود ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ڈی چوک پر جلسے سے خطاب کی دعوت بھارتی وزیرِ خارجہ کو دی گئی، بھارتی وزیرِ خارجہ کو خطاب کے لیے مدعو کرنا پی ٹی آئی کی ساکھ پر سوال ہے، میں نے کبھی اس قسم کے بیان نہیں دیے، بانی پی ٹی آئی نے پورے پورے خاندان کو جیلوں میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں بھی ان لوگوں نے دھرنا دیا اور اب بھی وہی کر رہے ہیں، اب ان حالات میں وفاقی حکومت ان کو کس قسم کا جواب دے، ہم اس کو پاکستان دشمنوں کا حملہ قرار دیتے ہیں، ملک سے وفاداری مشروط ہے، لیکن ان کی وفاداری اقتدار سے مشروط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک کرنل سمیت 6 جوان شہید ہوئے، ٹی ٹی پی کے سارے دہشت گرد مارے گئے، پی ٹی آئی کے کسی لیڈر کی زبان سے ان شہداء سے متعلق کوئی بیان نہیں آیا۔ پی ٹی آئی کی دو شناخت ہیں ایک طالبان اور بھارت، ایک بیان بتا دیں ان کا فلسطین سے متعلق ہو، وزیرِ اعظم نے یو این میں فلسطین سے متعلق آواز اٹھائی، بہت پذیرائی ملی، یہ جو مرضی کرلیں ہم ان کو اسلام آباد پر حملہ آوار نہیں ہونے دیں گے، ہم اس کو ملک دشمنوں کا حملہ تصور کریں گے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، پیٹرول سستا ہوا، بجلی کو سستا کرنے کے قریب ہیں، ان کو پتہ ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی تو ان کا والی وارث کوئی نہیں رہے گا، یہ سب کچھ آپ کے سامنے ہو رہا ہے۔