سٹی42: وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کر کے وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے ساتھ وقت گزارا۔
محسن نقوی نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں فوج کی تعیناتی کا بھی جائزہ لیا۔اس سے پہلے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے بتایا کہ احتجاج کرنے کے لئے نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلحے کے ساتھ حملہ آور ہونے آ رہے ہیں۔
ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کسی کو بھی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، کل بھی ہم نے درخواست کی تھی کہ ابھی جلسے جلوس یا احتجاج نا کریں، اسلام آباد کے شہریوں سے تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔
ہماری جتنی بھی فورس ہے ان میں کسی کے پاس گن نہیں ہے، ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ جو لوگ آرہے ہیں ان کے پاس اسلحہ ہے۔
اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا ، جس کے بعد پولیس نے کارکنان کو منشتر کرنے کیلئے شیلنگ کی۔
پی ٹی آئی کے پولیس پر پر تشدد حملوں کے بعد پاک فوج کے دستوں نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر جمعہ کی شب عمل کا آغاز ہو گیا۔
محسن نقوی جمعہ کے روز شام کے وقت بھی پولیس کے شر پسندوں کے پتھراؤ کا سامنا کرنے والے پولیس کے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے اسلام آباد کی سڑکوں پر اور ڈی چوک پر گئے تھے۔ رات گئے وہ دوسری مرتبہ ڈی چوک گئے۔