سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کی حکومت کے پیدا کردہ امن و امان کے مسائل اور صوبے میں پھیلی ہوئی ابتری اور افراتفری کی صورتحال پر خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے ساتھ ابتدائی مشاورت کی ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی امن و امان کے سنگین مسائل پیدا کرنے کی روش سے تنگ آ کر خیبر پختونخوا کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔
ویزر اعظم شہباز شریف نے کل خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کی تو وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی اور وزیراعظم کے مشید احد چیمہ بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخواہ کے اند چل رہی انتظامی ڈیزاسٹر جیسی صورتحال پر وفاقی حکومت کی غیر سنجیدگی کی شکایت کی اور کہا کہ وفاق نے خیبر پختونخوا کو پی ٹی آئی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے زور دیا کہ اب وفاقی حکومت کو خیبر پختونخوا کے معاملات پر سنجیدگی سے توجہ دینا پڑے گی۔
ذرائع نے بتایاکہ ملاقات میں خیبر پختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تفصیل سے گفتگو کی گئیاور گورنر نے اہم مسائل اور معلومات سے وزیر اعظم شہباز کو آگاہ کیا۔ گورنر نے وزیراعظم کو خیبرپختونخوا کے معاملات میں دلچسپی لینے کی درخواست کی اور موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے مختلف آپشنز دیے۔
ہ فیصل کریم کنڈی کا کہناتھاکہ ہمیں سپورٹ دیں، ہم صورتحال کو بہتر کر سکتے ہیں، خیبرپختونخوا حکومت نے وفاقی حکومت پر چڑھائی کیلئے کروڑوں روپے کا سازو سامان خریدا۔ تمام توجہ گورننس کو بحران سے نکالنے کی بجائے چڑھائیوں پر رکھی جس سے عوام کے مسائل کئی گنا بڑھ گئے۔
ذرائع کے مطابق گورنر نے وزیراعظم کو اگلے ہفتے خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دے دی۔