وسیم عظمت: گزشتہ دس میچ ہاری ہوئی نیوزی لینڈ ویمنز نے آج آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے میچ مین نمبر ون فیوریٹ انڈیا ویمنز کو 58 رنز سے شاکنگ شکست سے دوچار کر دیا۔
دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے میچ مین آج نمبر ون انڈیا ویمنز اور گزشتہ دس میچ ہار کر دبئی پہنچنے والی نیوزی لینڈ ویمنز کے درمیان میچ کا ٹاس نیوزی لینڈ کی کیپٹن سوفی ڈیوائن نے جیتا اور انہوں نے دلیرانہ فیصلہ کرتے ہوئے خود بیٹنگ کرنے کا اعلان کر دیا۔
نیوزی لینڈ کی کیپٹن کی سٹریٹیجی کامیاب رہی، ان کی اوپننگ بیٹرز نے کمال اعتماد سے کھیل شروع کیا اور جارحانہ باؤلنگ کے لئے مشہور انڈین باؤلرز کے ابتدا سے ہی نپے تلے شوٹس کے ساتھ مزاج درست کر دیئے۔
توانا اوپننگ شراکت اور سوفی ڈیوائن کے شاندار 57* رنز نے نیوزی لینڈ کو اس ٹورنامنٹ کا اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ بنانے کیلئے عمدہ بنیاد فراہم کی، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 20 اوورز میں 160 رنز بنائے۔
وائٹ فرنز کی اوپنرز نے پاور پلےپہلے چھ اوورز میں 55 رنز بنائے۔ ان کی غیر متزلزل بیٹنگ نے بھارتی ٹیم کو نروس کر دیا جس کا اظہار مس فیلڈنگ سے ہونے لگا۔
انڈیا ویمنز کی اروندھتی ریڈی نے سوزی بیٹس کی وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہوتے رہ گئی جب وکٹ کیپر ن رچا گھوش نے ان کا کیچ ڈراپ کر دیا۔
ریڈی کو اپنے اگلے اوور میں سوزی بیٹس کی وکٹ مل گئی۔ اس مرتبہ شریانکا پٹیل نے کیچ پکڑا تھا۔ اوپنر سوزی بیٹس 24 گیندوں پر 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔
ایک وکٹ گرنے کے بعد جلد ہی انڈیا ویمنز کو دوسری وکٹ بھی مل گئی، جب سوبھانا اشر نے جارجیا پلمر کی شاندار اننگز کا خاتمہ کیا۔پلمر نے 23 گیندوں سے 34 رنز بنائے۔
ٹو ڈاؤن آنے والی کپتان سوفی ڈیوائن اور امیلیا کیر کے درمیان مضبوط شراکت داری اس وقت ختم ہونے سے بال بال بچ گئی جب انڈیا ویمنز نے رن آؤٹ کی اپیل کی کیونکہ بیٹر دوسرا رن لینا چاہتی تھیں لیکن امپائرز نے فیصلہ دیا کہ گیند ڈیڈ تھی اور ناٹ آؤٹ کال تھی۔یہ اپیل میدان میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کے درمیان طویل بحث و مباحثے کا باعث بنی۔
اس واقعے کا بالآخر کوئی اثر نہیں پڑا، امیلیا کیر دو گیندوں کے بعد رینوکا سنگھ کی گیند پر سوٹ کھیلتے ہوئے پوجا وستراکر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئیں۔
رینوکا نے میلی کیر کی اہم وکٹ حاصل کی۔ ڈبلیو ٹی 20 ڈبلیو سی 2024
لیکن اس وکٹ کو گنوا کر بھی کیویز کے لیے رنز بنانے کی تیز رفتار کم نہ ہوئی، کیپٹن سوفی ڈیوائن نے ایک پرومِسنگ نصف سنچری میں بار بار باؤنڈریز لگائیں جس نے ان کے ساتھ وکٹ پر موجود پارٹنرز کا مورال بھی اونچا رکھا۔
بروک ہیلیڈے نے ایک جاندار کیمیو کے ساتھ 16 رنز جوڑے، اور میڈی گرین (5*) نے آخری لمحے میں اچھی باؤنڈری کھیل کر مجموعی 160 تک پہنچایا۔
یہ مجموعہ انڈیا ویمنز کی بڑی سمجھی جانے والی ٹیم کیلئے بہت بڑا ثابت ہوا اور وہ اس کے تعاقب میں ابتدا ہی سے دباؤ میں آ گئی۔
یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے ٹورنامنٹ کا ابتدائی میچ تھا، ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے ساتھ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، ایشیا کپ کی فاتح سری لنکا، اور افتتاحی دن کی فاتح پاکستان بھی گروپ اے میں شامل ہیں۔
انڈیا اور نیوزی لینڈ ویمنز میں سے کسی نے بھی ویمنز T20 ورلڈ کپ نہیں جیتا۔ لیکن دونوں ٹیمیں ماضی میں فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ نیوزی لینڈ 2009 اور 2010 میں رنر اپ رہی تھی، اور بھارت کو 2020 کے فائنل میں شکست ہوئی تھی۔
انڈیا کی بیٹنگ کے ساتھ کیا ہوا
نیوزی لینڈ کے 160 رنز کو چیز کرنے کی کوشش پہلے ہی اوور سے ڈانواں ڈول دکھائی دی جب انڈیا ویمنز درکار رن ریٹ کو حاصل کرنے کے دباؤ میں نظر آئیں۔ دوسرے اوور کی پہلی گیند پر اوپنر شفالی ورما ایڈن کیرسن کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئیں۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد انڈیا کی بیٹنگ میں ہدف کے تعاقب کا تاثر شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آیا،۔ انڈیا ویمنز کی کیپٹن ہرمن پریت کور کے ساتھ دوسرے اینڈ پر موجود مسرتی مندھنا پانچویں اوور میں 12 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہو گئیں۔ چھٹے اوور میں ہرمن پریت کور خود بھی اپنے ہدف سے شرماتے ہوئے 15 کے انفرادی سکور پر لڑھک گئیں جبکہ انڈیا کا مجموعی صرف 42 ہی ہو سکا تھا۔ جمیما روڈریگس 13 رنز بنا کر 9 ویں اوور میں آؤٹ ہوئیں۔
ہندوستان کی بیٹنگ لائن کا برا دِن
ایک ایسی پچ پر جو پہلی اننگز میں بیٹنگ کے لیے اچھی لگ رہی تھی،انڈیا کا ٹاپ آرڈر آگے بڑھنے میں ناکام رہا حالانکہ وہ اس وکٹ پر پہلے کئی مرتبہ کھیل چکی ہیں۔ انڈیا ویمنز کی ٹاپ کی چھ بیٹرز میں سے پانچ ڈبل فیگرز تک پہنچں لیکن کوئی بھی 15 سے آگے نہیں نکلی جبکہ ضرورت کم از کم دو ففٹی پلس رنز کی تھی۔
نیوزی لینڈ کی ایڈن کارسن نے ابتدا میں ہی جو دباؤ بنایا اس سے انہوں نے دونوں اوپنرز کو ہٹا دیا، شفالی ورما (2) کو آؤٹ کرنے کے لیے خود کیچ لیا اور 12 رنز پر لانگ آن پر اسمرتی مندھانا کو کیچ آؤٹ کروایا۔
ہندوستانی کپتان ہرمن پریت کور نے بحالی کیلئے کوشش تو کی لیکن وہ پاور پہلے کے پانچویں اوور میں روزمیری مائر کے سامنے پھنس گئیں۔
مطلوبہ شرح میں اضافے کے ساتھ، ہندوستان کو غیر معمولی بیٹنگ کی ضرورت تھی لیکن نیوزی لینڈ ن کی دس میچوں میں جیت کو ترسی ہوئی باؤلرز نے انڈیا ویمنز کی ٹیل بیٹرز کو کوئی موقع دینے کی بجائے ہر اوور ان پر پریشر مزید بڑھایا اور وکٹیں ادھیڑتی چلی گئیں اور فائنل ڈیلیوری سے پہلے ہی میچ کو چھوڑ دیا۔
ریچا گھوش (12)، دیپتی شرما (13)، اروندھتی ریڈی (1)، پوجا وستراکر (8)، شریانکا پاٹل (7) اور رینوکا سنگھ کی وکٹیں ایک کے بعد ایک کر کے گریں اور انڈیا ویمنز 102 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
نیوزی لینڈ کی روزمیری مائر نے 4/19 لیا تاہوہو 3/15، ایڈن کارسن 2/34 ا ور میلی کیر 1/19 کے ساتھ بہترین باؤلرز رہیں۔