ویب ڈیسک : اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 10 سے 19 برس تک کی عمر کا ہر ساتواں نوجوان کسی نہ کسی ذہنی عارضے کا شکار ہے۔ کورونا سے صورت حال بدتر ہوئی.
رپورٹ کے مطابق دس سے انیس سال کی عمر کے نوجوانوں میں پائے جانے والے نفسیاتی مسائل میں ڈپریشن، خوف اور ذہنی بے چینی نمایاں ہیں۔ یونیسیف نے اس حوالے سے کورونا کے وبائی مرض کے باعث لگائی گئی پابندیوں کے سنگین نفسیاتی اثرات سے بھی خبردار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نوعمر افراد اس عمر میں اپنے بچپن سے بلوغت کی عمر میں داخل ہورہے ہوتے ہیں اور انہیں اس حوالے سے رہنمائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔
اس عالمی ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے نوجوانوں کی مدد کے لیے سہولیات اور ان کے ذہنی مسائل کے علاج کے لیے دستیاب فنڈز کی بہت کمی ہے۔اعداد وشمار کے مطابق کم آمدنی اور درمیانی آمدنی رکھنے والے ممالک میں یہ مسئلہ زیادہ شدت سے ابھر کا سامنے آیا ہے۔