ویب ڈیسک: فیس بک شٹ ڈاؤن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکز نے 1.5 ارب فیس بک صارفین کا ڈیٹا ہیک کرکے اسے فروخت کے لئے ڈارک ویب پر ڈال دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹویٹر سے لئے گئے شاٹس سے انکشاف ہوا ہے کہ ایک نامعلوم ڈارک ویب نے 1.5 ارب فیس بک صارفین کا ڈیٹا فروخت کے لئے پیش کیا ہے ۔ ڈارک ویب کی پوسٹ پر کہا گیا ہے کہ اس ڈیٹا میں صارفین کے فون نمبرز اور ای میل ایڈریسز شامل ہیں۔ڈارک ویب جرائم کی وہ دنیا ہے، جہاں قانون کے ادارے بھی نہیں پہنچ پاتے۔ کیونکہ انٹرنیٹ کے اس گھناؤنے کاروبار سے ہوشربا پیسہ اور کمائی منسلک ہے۔
کہتے ہیں کہ اس کاروبار سے دنیا کی بہت طاقتور ہستیاں بھی جڑی ہیں۔اسلحہ کی فروخت، منشیات کے کاروبار کے علاوہ خواتین، مردوں اور بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کی ویڈیوز یہاں اپ لوڈ کی جاتی ہیں اور ڈارک ویب تک رسائی عام طریقے سے ممکن نہیں اس کے لئے خصوصی ٹول استعمال کرنا ہوتے ہیں۔
دوسری طرف اس شٹ ڈاؤن کا سب سے خوفناک پہلو یہ تھا کہ سوشل میڈیا کی خودساختہ سکیورٹی فیچرز کا پول اس وقت کھل گیا جب ہر ویب سائٹ ہی لگ بھگ ہیک ہوگئی حتی کہ فیس بک کی ویب ڈومین تک برائے فروخت رہی ۔ اس کا انکشاف ڈومین ٹول ڈاٹ کام سے لئے گئے اسکرین شاٹ سے ہوا ہے جس میں فیس بک کا ڈومین دستیاب ہے۔ تاہم کچھ دیر بعد ہی فیس بک ڈومین کا صفحہ ہٹا دیا گیا۔