ویب ڈیسک: امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں پر تحقیق میں پتا چلا ہے کہ فائزر کی دو خوراکیں ڈیلٹا ویرینٹ سمیت وائرس کی شدید اقسام کے خلاف کم از کم چھ ماہ تک بے حد موثر رہتی ہیں۔ تاہم چھ ماہ بعد ان کی افادیت 42 تا 68 فیصد کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ''لانسے'' میگزین میں شائع ہونے والی ریسرچ اور اعداد وشمار کے مطابق کلینیکل ٹرائلز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا میں سامنے آیا ہے کہ ویکسین کی دو ڈوز لگوانے کے بعد کورونا وائرس حتی کہ بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ سے بھی متاثرہ مریضوں کے ہسپتال داخلے اور موت سے بچنے کے 90 فیصد چانسز ہیں۔ امریکی ہیلتھ ایجنسی بوسٹر ڈوز لگوانے کے حوالے سے ایک تحقیق کا اہتمام کیا تھا۔
فائزر اور طبی ادارے کائزر پرمیننٹے میں جنوبی کیلیفورنیا کے رہائشیوں کے ریکارڈز کے مطابق ان میں سے ایک تہائی آبادی دسمبر 2020 سے اگست 2021 کے درمیان مکمل ویکسینیٹڈ تھی۔ ان میں سےتین سے چار ماہ کی اوسط مدت کے بعد ویکسین کی خوراکیں مکمل کرنے والے افراد کورونا وائرس سے 73 فیصد تک محفوظ تھے جبکہ 90 فیصد ہسپتال میں داخل ہونے سے محفوظ رہے۔تاہم پانچ ماہ کے بعد ڈیلٹا ویرینٹ سے حفاظت 40 فیصد تک کم ہوئی۔
تحقیق کے مطابق اس کے نتائج امریکی اور اسرائیلی صحت کے حکام سے ملنے والے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق ہیں۔کورونا وائرس سے بچاؤ میں کمی ممکنہ طور پر ویکسین کی افادیت میں کمی کی وجہ سے ہے۔ ویکسین کی افادیت کا وقت کے ساتھ ساتھ جائزہ لینا چاہیے۔ نتائج کے مطابق وائرس سے زیادہ حفاظت کے لیے ویکسین کی بوسٹر خوراکیں اہم ہیں۔
یادرہے کہ اگست میں امریکی حکومت نے کمزور مدافعتی نظام والے افراد کے لیے کورونا وائرس کی اضافی خوراک کی اجازت دی تھی جبکہ فرانس میں بڑی عمر کے افراد کو ویکسین کی اضافی خوراک دی جا رہی ہے۔