(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دینے کے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت نے نظر بندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی طور پر جاری کیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر 23 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سعد رضوی کو اگر کسی اور مقدمہ میں نظر بند نہیں رکھا گیا تو فوری طور پر رہا کیا جائے، کابینہ کی منظوری کے بغیر ڈپٹی کمشنرز کو نظر بندی کے اختیارات کا اقدام غلط ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی قانون کے تحت نظر بندی ختم ہونے کے بعد وفاقی قانون کے تحت نظر بندی کی جا سکتی ہے، دوسری نظربندی کی وجوہات مختلف ہونے پر نظر بندی کو جائز قرار دیا جاسکتا تھا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاست نے نام فورتھ شیڈول میں ڈال رکھا ہے، ریاست فورتھ شیڈول قانون کے تحت نقل و حرکت کو محدود کر سکتی ہے، فیصلے کا آغاز سنگا پور کے سابق سیاست دان کی قانون کی بالا دستی سے متعلق تقریر کے اقبتاس سے کیا گیا۔