( عرفان ملک/ عمر اسلم ) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور مریم نواز سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف غداری کا مقدمہ درج، مقدمے کی درخواست شہری بدر رشید کی جانب سے دائر کی گئی۔
تھانہ شاہدرہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق نواز شریف ایک سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں ہائی کورٹ نے بیرون ملک علاج کی غرض سے مشروط طور پر باہر جانے کی اجازت دی، مگر وہ لندن میں علاج کرانے کی بجائے نفرت انگیز تقاریر کر رہے ہیں۔ نواز شریف پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کرنے کی بھارتی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے سی ای سی کے اجلاس میں ملک اور قومی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی اور ن لیگ کے دیگر رہنماؤں نے تقریر کی تائید کی۔ مقدمے میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، ایاز صادق، اقبال ظفر جھگڑا، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، پرویز رشید، رانا رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف اور شائستہ پرویز ملک سمیت پینتیس لیگی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے پارٹی قائد نوازشریف اور دیگر کیخلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد نوازشریف اور ان کی ٹیم پر مقدمہ دراصل سلیکٹڈ حکومت کی اقتدار سے روانگی کا پروانہ اور اعلان ہے۔ اس پرچے کا درج ہونا ثبوت ہے کہ ووٹ چور سلیکٹڈ ٹولے کے پاؤں اکھڑ چکے ہیں۔ حق اور سچ کی آواز کو غداری کے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات سے دبایا نہیں جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ غداری کے پرچے پی ڈی ایم کی ملک میں جمہوریت کی بحالی کی تحریک نہیں روک سکتے، سیاسی مخالفین کے خلاف نیب نیازی گٹھ جوڑ دو سال جو راگ الاپتا رہا وہ قوم اور عدالتوں نے مسترد کردیا۔ سیاسی مخالفین، میڈیا، انسانی حقوق، آئین اور جمہور کے حقوق کی آواز بلند کرنے والے سب غدار قرار دئیے جارہے ہیں۔