(ملک اشرف) سی سی پی او عمر شیخ پر عدالتی احکامات نظرانداز کرنے کا الزام ہے،عمر شیخ کےخلاف ہائیکورٹ میں پہلی توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ کوعہدہ سنبھالتے ہی مصائب نے گھیرے میں لے لیا،شہر میں بڑھتی ہوئی جرائم کی شرح نے محکمہ پولیس پر سوالیہ نشان لگادیا جبکہ عوام بھی مایوسی کے عالم میں مبتلا ہیں،سی سی پی او لاہور عمرشیخ پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کاالزام عائد ہے جس پرہائیکورٹ میں پہلی توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست میں ڈی ایس پی برکی ریحان جمال کو فریق بنایا گیا،سی سی پی او، ڈی ایس پی کےخلاف درخواست سماعت کے لئےمقرر ہوگی،جسٹس شمس محمود مرزا آج ہارون محمود کی درخواست پر سماعت کر یں گے، درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ کینٹ میں والد نے اراضی چرچ کے لئےمختص کی،اراضی کو بھائی اور اسکی بیوی نے ذاتی ملکیت بنالیا۔
بھائی، بھابی نے ایس ایچ او سے مل کر چرچ کو تالا لگا دیا،شنوائی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا،عدالت نے سی سی پی او کو فیصلے کا حکم دیا تھا،سی سی پی او نے عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں کیا،درخواستگزار نے استدعا کی کہ ذمہ داروں کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزسی سی پی او نے ناقص تفتیش اور شواہد مسخ کرنے پر ایک اور تھانیدار کو گرفتار کروا دیا، تھانہ چوہنگ میں تعینات اے ایس آئی صادق حسین نے طمع نفسانی کی خاطر غلط تفتیش کی اورانوسٹی گیشن ونگ میں تعینات اسسٹنٹ سب انسپکٹر صادق نے دوران انکوائری شواہد مسخ کئے۔
انکوائری میں قصور وار ٹھہرنے پر اے ایس آئی صادق کو تھانہ چوہنگ کے حوالے کر دیا،۔تھانیدار کےخلاف تھانہ چوہنگ میں مقدمہ درج کر کےحوالات میں بند کر دیا گیا۔ سی سی پی او کا کہنا یے کہ ناقص تفتیش کی وجہ سے سائلین کو انصاف نہیں ملتا اورمیرٹ پر تفتیش نہ کرنے والے افسران کےخلاف زیرو ٹولرنس پالیسی ہے۔