(ملک اشرف) شریف فیملی کی العربیہ شوگرمل کو قرض کی اجازت نہ ملنےکا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، عدالت نے وفاقی حکومت اور سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس جواد حسن نے العربیہ شوگر مل کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا، درخواست گزار کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل سلیمان بٹ نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کمپنی سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ ہے، قرض حاصل کرنےکےلئےایس ای سی پی سے 26 ستمبر کو رجوع کیا، درخواست گزار کمپنی کےڈائریکٹر کسی نیب مقدمے میں ملوث نہیں، لیکن سکیورٹی ایکسچنیج کمیشن آف پاکستان نےان سے قرض کے لیےدی گئی دستاویزات وصول نہیں کیں، نوازشریف فیملی کے نیب مقدمات میں ملوث ہونےکو جواز بنا کر قرض حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، ایس ای سی پی کا قرض کے لیے متعلقہ دستاویزات وصول نہ کرنا ناانصافی اور اس کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ایس ای سی پی سمیت دیگرفریقین کو قرض کے لیے دستاویزات وصول کرنے کا حکم دے، عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل سننے کے بعد ایس ای سی پی سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئےسماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی۔