ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیتن یاہو نے اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ کو ہٹا دیا

NetanYahu, Yoav Gallant, Israel's Defence Minister Gallant dismissed, city42
کیپشن:    اس پرانی تصویر میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو  اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ 16 دسمبر 2023 کو تل ابیب میں وزارت دفاع میں ایک پریس کانفرنس میں نظر آ  رہے ہیں۔ (نوم ریوکن فینٹن/فلیش90 کی بنائی ہوئی یہ فوٹو ٹائمز آف اسرائیل سے لی گئی)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک حیران کن لیکن کسی حد تک متوقع قدم اٹھاتے ہوئے جنگ کی ہنگامی حالت کی حکومت کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ کو عہدہ سے برطرف کرنے کا اعلان کر دیا۔
"باہمی اعتماد کی کمی"  کا حوالہ دیتے ہوئےکمزور اتحادی حکومت نے سربراہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ وہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو برطرف کر رہے ہیں، جو کہ لیکود پارٹی کے اندر ان کے ایک دیرینہ حریف ہیں۔

یواو گیلنت نے گزشتہ سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے فوراً بعد وزیر دفاع کی حیثیت سے کام سنبھالا تھا اور غزہ سے لے کر لبنان اور ایران تک پھیلی ہوئی جنگ اسرائیل نے گیلنٹ کی قیادت میں ہی لڑی ہے۔ اب اچانک نیتن یاہو انہیں برطرف کرنے کے اعلان کے ساتھ سامنے آئے ہیں اور بتایا ہے کہ یواو گیلنٹ کی جگہ وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز لیں گے۔ وزیر برائے پورٹ فولیو گیدون ساعار کاٹز کی جگہ نئے وزیر خارجہ ہوں گے۔

نیتن یاہو نے جنگ کے عین دوران وزیر دفاع کو ہٹانے کا ایکسکیوز یہ پیش کیا، "بدقسمتی سے، اگرچہ جنگ کے پہلے مہینوں میں اعتماد تھا اور بہت نتیجہ خیز کام ہوا، لیکن آخری مہینوں میں میرے اور وزیر دفاع کے درمیان یہ اعتماد ٹوٹ گیا"۔

نیتن یاہو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ (نیتن یاہو) "جنگ کے انتظام"  پر متفق نہیں تھے، اور یہ کہ گیلنٹ نے ایسے فیصلے کئے اور بیانات دیئے جو نیتن یاہو کی دانست میں کابینہ کے فیصلوں کو  متاثر کرتےتھے۔

نیتن یاہو نے اب کہا ہے کہ ، ’’میں نے ان اختلافات کو پر کرنے کی بہت کوششیں کیں، لیکن وہ وسیع تر ہوتے چلے گئے۔ "وہ بھی ناقابل قبول طریقے سے عوام کے علم میں آئے اور اس سے بھی بدتر یہ کہ وہ دشمن کے علم میں آئے - ہمارے دشمن اس سے لطف اندوز ہوئے اور اس سے بہت فائدہ اٹھایا۔"

نیتن یاہو  نے دعویٰ کیا  کہ ان کی اتحادی حکومت کے زیادہ تر ارکان ان سے متفق ہیں۔

یواو گیلنٹ کا تساہل پسند یہودیوں کو فوج کی لازمی ملازمت میں لانا

یواو گیلنٹ نے گزشتہ روز 7 ہزار قدامت پسند یہودیوں کو اسرائیلی فوج میں بھرتی کرنے کی منظوری دی تھی۔ یہودیوں کا یہ خاص طبقہ خود کو فوج کی لازمی ملازمت سے مستثنیٰ قرار دینے پر بضد ہے اور نیتن یاہو کی اتحادی حکومت اپنی کنیست میں معمولی اکثریت برقرار رکھنے کے لئے قدامت پسند یہودیوں کی حمایت کی محتاج ہے۔ 

اسرائیل کے قدامت پرست  وزیر برائے قومی سلامتی بن گویر نے  نیتن یاہو کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ کو عہدہ سے ہٹانے کی حمایت کرتےہوئے کہا کہ یواف گیلانٹ ’جیت‘ میں ایک رکاوٹ تھے۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کی جانب سیواو گیلنٹ کو غیر متوقع طور پر کسی ٹھوس جواز کے بغیر ہٹا دینے کے اعلان پر سخت تنقید کی ابتدا ہو گئی ہے۔ اپوزیشن سیاستدان کہہ رہے ہیں  کہ نیتن یاہو سیاسی مفادات کے لیے قومی سلامتی کو داؤ پر لگارہے ہیں