سٹی42: امریکہ میں صدر کے الیکشن کے دوران بارشوں کی پیش گوئی ریاست میسوری میں سچ ثابت ہو گئی۔ جنوبی میسوری کے کچھ حصوں میں پیر کو 6 انچ تک بارش ہوئی، جس سے کئی دیہی علاقوں میں سیلاب آ گیا اور ایک جھیل کے قریب آبادی خطرے میں پڑ گئی۔امریکہ میں آج صدارتی الیکشن سے کئی روز پہلے ہی موسم کے ڈیپارٹمنٹ اور پرائیویٹ ویب سائٹس نے نشاندہی کر دی تھی کہ الیکشن ڈے پر تھنڈر سٹارم ان ریاستوں میں ووٹنگ کو متاثر کر سکتے ہیں جن ریاستوں کو الیکشن کے نتائج کے حوالے سے "میدانِ جنگ کی ریاستیں" سمجھا جاتا ہے۔ آج الیکشن ڈے پر بتایا جا رہا ہے کہ میدان جنگ کی اہم ریاستوں میں ٹرن آؤٹ اچانک تھڈر سٹارمز کی وجہ سے متاثر ہو سکتا ہے۔
بدھ کے روز تک ریاست کے بیشتر حصوں میں مزید شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مضافاتی سینٹ میں نیشنل ویدر سروس کے نے کہا کہ "کچھ جگہوں پر نالیوں اور پلوں کے بند ہونے کی وجہ سے سیلاب مزید خراب ہو سکتا ہے۔" جنوب مشرقی میسوری کی کئی کاؤنٹیز میں سیلاب کی وارننگ جاری تھی۔
زخمیوں یا ہلاکتوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سینٹ فرانسوا کاؤنٹی ایمرجنسی مینجمنٹ نے پیر کی سہ پہر ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ آئرن ماؤنٹین جھیل کے قریب ایک لیوی "ناکام ہونے کے خطرے میں ہے" اور آس پاس کے رہائشیوں سے انخلاء کی اپیل کی گئی۔ انخلاء لازمی نہیں تھا۔ بسمارک سینئر سینٹر میں سیلاب سے متاثر شہریوں کے لئے ایک پناہ گاہ کھولی گئی۔
قریبی رینالڈز کاؤنٹی میں، حکام نے خبردار کیا کہ ندی اور نالے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بلومسڈیل میں، رضاکار فائر فائٹرز نے سیلاب زدہ سڑک پر پانی کے ذریعے گاڑی چلانے کی کوشش کرنے والے دو افراد کو بچایا۔ یہ علاقہ ان کئی دیہی علاقوں میں شامل تھا جہاں بارش کے پانی سے سیلاب کی سی صورتحال ہے۔
اس وقت تمام امریکی ریاستوں میں پولنگ کا عمل عروج پر ہے۔ پولنگ سٹیشنوں پر ووٹرز کی بڑی تعداد موجود ہے، اور بہت سے ووٹر اپنے کام کاج میں سے وقت نکال کر ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے بھی شدید موسم نے تاریخی طور پر امریکہ میں صدر کے انتخابات کے نتائج کو متاثر کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جان ایف کینیڈی کو 1960 میں بادل سے پاک نیلے آسمانوں نے کامیابی کا تحفہ دیا تھا، جبکہ بارش نے 2000 میں فلوریڈا میں جارج ڈبلیو بش کی فتح کو یقینی بنانے میں مدد کی تھی۔
اس سال، مشی گن اور وسکونسن کی اہم ریاستوں میں شدید بارش کی پیشن گوئی ہے جہاں بارش زیادہ دیر برسی تو یہ ٹرن آؤٹ کو متاثر کر سکتی ہے۔
ان پیشین گوئیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سیاسی پارٹیوں نے یہ کِیا کہ اپنے خاص سپورٹرز کو پولنگ ڈے پر ووٹ کرنے کا انتظار کرنے کی بجائے پہلے ہی ووٹ کاسٹ کرنے دینے پر اکسایا، ان دونوں ریاستوں میں ارلی ووٹنگ کے دوران بہت سے ووٹرز اپنے ووٹ استعمال کر چکے ہیں تاہم ووٹرز کی بڑی تعداد روایتی انداز سے آج قطاروں میں کھڑا ہو کر باری کا انتظار کرنے اور پولنگ سٹیشنوں کے اندر بنے پولنگ بوتھس پر ووٹ کاسٹ کرنے کو ترجیح دے رہی ہے کہ شاید اس سرگرمی کا مزا ہی کچھ اور ہے۔
دریں اثنا، مونٹانا سے کولوراڈو تک راکیز میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے اور ان علاقوں میں موسم سرما کے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
کیلیفورنیا میں، تیز ہوائیں اور خشک حالات سان فرانسسکو بے کے علاقے سے لے کر لاس اینجلس تک جنگل کی آگ کے لیے خطرہ پیدا کریں گے جہاں سرخ پرچم کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
ٹیلی گراف نے اپنی ایک رپورٹ میں موسم کے اداروں کی پیشین گوئیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ مونٹانا میں برفانی طوفان کے حالات بڑی حد تک اس سرخ ریاست (روایتاً ری پبلکن پارٹی کو ووٹ کرنے والی ریاست) میں ڈاؤن بیلٹ مقابلے کے لیے اہم نتائج مرتب کر سکتے ہیں۔ سینیٹ کے الیکشنز کیلئے فی الحال ڈیموکریٹس کے حق میں 51 سے 49 جھکاؤ کے ساتھ، ان کے خلاف ہونے والی چند ریسیں GOP (ری پبلکن پارٹی) کے لیے ایوان بالا کو پلٹ سکتی ہیں۔
دن کے آخر میں مشی گن کے زیریں علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ چند طوفانوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ ریاست کے بالائی حصے میں بھی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
امکان ہے کہ وسکونسن آج دن بھر بارش سے گیلا ہوتا رہے گا، خاص طور پر ریاست کے شمالی نصف حصے میں بارش کا زیادہ امکان ہے۔
پیشن گوئی کے مطابق، جارجیا کے جنوب مغربی حصوں اور مغربی شمالی کیرولائنا میں بھی ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
مونٹانا میں طوفانی صورتحال کے علاوہ، ایڈاہو کے کچھ حصوں میں بھی برفباری کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس ریاست سے ریپبلکن کو ووٹ ملنے کی توقع ہے، اور مشرقی واشنگٹن اور اوریگون میں بھی آج بارش کا امکان ہے، یہ دونوں ریاستیں ڈیموکریٹ امیدوار کو ووٹ دینے کا امکان رکھتی ہیں۔