سٹی42: دنیا بھر سے اپنے ملک چھوڑ کر روزگار کمانے کے لئے امریکہ جانے والے مسلمانوں کے لئے امریکہ کی سرزمین کو ایک ڈراؤنا خواب بنا دینے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن میں غزہ جنگ کے سبب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمیلا ہیرس سے شکایات رکھنے والے مسلمان امریکیوں سے ووٹ لینے کے لئے "پاگل" ہو گئے۔ آج انہوں نے ڈیموکریٹ امیدوار کمیلا ہیرس پر یہ الزام لگا دیا کہ وہ صدر بن گئیں تو "مشرق وسطیٰ پر حملہ کر دیں گی"
امریکہ میں آج ووٹنگ کا عمل جاری ہے اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مقابلہ ہے۔ اس مقابلہ میں رائے عامہ کے اب تک کے جائزوں کے مطابق کمیلا ہارس کو معمولی برتری حاصل ہے تاہم ان کے روایتی ووٹر عرب مسلمان ان سے کسی قدر ناراض ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ غالباً یہ چاہتے ہیں کہ کمیلا کے ناراض حامی کسی طرح ان کی طرف آ جائیں حالانکہ خود ان کی صدارت کے دوران ان کی پالیسیوں کو مسلمانوں نے عمومی طور پر ناپسند کیا تھا۔ اب بھی ٹرمپ امیگریشن کی پالیسیوں کو مزید سخت بنانے سے لے کر متعدد ایسے اقدامات کے حامی ہیں جن کا نقصان مسلمانوں کو بھی ہو گا۔ اور خود ڈونلڈ ٹرمپ بھی اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ میں تقریباً وہی پوزیشن رکھتے ہیں جو صدر جو بائیڈن کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم ووٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں مسلمان عرب امریکیوں کو اکسانے والا ایک دعویٰ کیا ہے کہ "کمیلا ہیرس اور ان کی جنگجو کابینہ" مشرق وسطیٰ پرحملہ کردیں گے۔
ٹرمپ نے اپنی ویری فائی نہ کئے جا سکنے والے الزامات پر مبنی پوسٹ میں کہا، "ٹرمپ کو ووٹ دیں اور امن واپس لائیں۔"
اپنے بیان میں ٹرمپ نے "میدانِ جنگ کی ریاست مشی گن" کے مسلمان عرب ووٹرز کو کہا کہ عرب اور مسلمان امن چاہتے ہیں، کمیلا ہیرس اور ان کی جنگجو کابینہ مشرق وسطیٰ پرحملہ کردیں گے۔
ٹرمپ نے یہ سنگین الزام بھی لگایا کہ کیملا ہیرس اور ان کی جنگجو کابینہ لاکھوں مسلمانوں کو قتل کردیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں یہ بھی لکھا کہ کملا ہیرس اور ان کی جنگجو کابینہ تیسری عالمی جنگ شروع کردیں گے۔