سٹی42: امریکہ میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے پولنگ ڈے کی پولنگ بیشتر ریاستوں مین شروع ہو چکی ہے۔ نیو یارک، مشی گن اور کئی دوسری ریاستوں میں ابھی ابھی پولنگ شروع ہوئی ہے۔ یہ وہ ریاستوں ہیں جہاں سورج سب سے بعد میں طلوع ہوتا ہے۔
امریکی اپنے نئے صدر کے انتخاب میں حصہ ڈالنے کےلیے ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشنوں کی طرف جا رہے ہیں۔ نائب صدر کمیلا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بننے کے لیے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔ ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولینا، پنسلوانیا اور وسکونسن کی "میدان جنگ کی ریاستوں" سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ فتح کے راستے میں اہم ثابت ہوں گی۔
عام تاثر یہ ہے کہ ان ریاستوں کے الیکٹورل ووٹ جس امیدوار کو مل جائیں گے وہ صدر منتخب ہو جائے گا۔ باقی ماندہ بیشتر ریاستوں کے بارے مین تقریباً طے ہے کہ وہاں کوئی اپ سیٹ نہیں ہو گا اور جو ریاست 2020 کے صدارتی الیکشن میں جدھر گئی تھی، آج بھی ادھر ہی جائے گی یعنی ووٹر اپنی فیوریٹ پارٹیوں کو اسی طرح ووٹ کریں گے جیسے گزشتہ الیکشن میں کیا تھا تاہم یہ فرق ضرور ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جیتی ہوئی ریاستوں میں آج ووٹ کا ٹرن آؤٹ کیا ہو گا اسے دیکھنا باقی ہے۔
ووٹرز ٹرن آؤٹ قدرے زیادہ ہوا تو یہ ڈیموکریٹک امیدوار کمیلا ہیرس کو پاپولر ووٹ کی گنتی میں برتری دلانے میں اہم ہو گا جس کی کوئی ٹیکنیکل اہمیت تو نہیں ہوتی تاہم اسے اخلاقی برتری کا ایک پیرامیٹر بہرحال شمار کیا جاتا ہے۔
ڈیموکریٹ ریاستوں یا بلیو سٹیٹس میں آج ٹرن آؤٹ گزشتہ الیکشن سے کم بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ڈیموکریٹ ووٹرز کی بڑی تعداد غزہ جنگ کو لے کر بائیڈن حکومت سے ناراض رہی ہے، اور یہ ٹرن آؤٹ بڑھ بھی سکتا ہے کیونکہ پہلی مرتبہ ایک عورت صدر کا الیکشن جیتنے سے صرف چند قدم ہی دور رہ گئی ہے۔ ""عورت صدر کو وائٹ ہاؤس میں دیکھنا" کروڑوں ڈیموکریٹ ووٹرز کا دیرینہ خواب ہے۔
پولنگ ڈے کا پہلا نتیجہ
ملک بھر میں پولنگ سٹیشن مقامی وقت کے مطابق باری باری کھلنا شروع ہو رہے ہیں۔ کمیلا ہیرس اور ٹرمپ نے ڈکس ول نوچ کی چھوٹی نیو ہیمپشائر کمیونٹی میں تین تین ووٹوں کے ساتھ مقابلہ کیا، جس نے دہائیوں پرانی روایت میں آدھی رات کے ای ٹی کے بعد اپنا پول کھولا اور بند کیا۔
ہیرس پینسلوینیا مین اور ٹرمپ مشی گن میں آخری زور لگا چکے
امیدواروں نے کل رات میدان جنگ والی ریاستوں میں اپنی آخری مہم کی تقریبات کا انعقاد کیا۔ ہیریس نے پنسلوانیا میں اپنی 107 روزہ مہم کا اختتام کیا، جب کہ ٹرمپ نے مشی گن میں آخری خطاب کیا - جہاں انہوں نے اپنی تین صدارتی مہمیں ختم کیں۔