نئی حج پالیسی منظور، آئندہ برس سرکاری حج  پیکج کتنا ہوگا؟

5 Nov, 2024 | 03:30 PM

اویس کیانی:  وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی ،پالیسی کے تحت سرکاری حج پیکج10لاکھ 65ہزارسے75ہزارتک ہوگا.

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دی۔

پالیسی کے تحت آئندہ برس 1لاکھ 79 ہزار210 عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے ، اگلے سال سرکاری حج پیکج 10لاکھ 65ہزار سے 10 لاکھ 75 ہزار کے درمیان ہوگا۔

‎حج کوٹہ گورنمنٹ اور پرائیویٹ حج سکیم میں 50/50 فیصد کے تناسب سے تقسیم ہوگا، حج پالیسی میں سپانسر شپ سکیم بھی منظور کی گئی ہے۔ ‎

دوران حج انتقال اور زخمی ہونے والوں کے لئے معاوضہ بڑھادیا گیا ۔انتقال کرنے والوں کےلواحقین کو 10  سے 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا جبکہ دوران حج  زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

اس سال12سال سےکم عمربچوں کوسفرکی اجازت نہیں ہوگی.  حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرآئزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی.طویل دورانیے کا حج 38 سے 42 اور مختصر دورانیے کا حج 20 سے 25 روز پر محیط ہوگا ‎، عازمین حج کے لیے سعودی حکومت سے منظور شدہ ویکسین لازمی قرار دی گئی ہے۔
کابینہ کوبریفنگ کے مطابق  روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کےایئرپورٹس پر دستیاب ہو گی,سہولیات کیلئےاس بار ناظم کا نیا عہدہ مقرر کیا گیا ہے۔ہر 100 حجاج کے لیے ایک ناظم مقرر ہو گا، ان ناظمین کا انتخاب ویلفیئر اسٹاف میں سے ہی کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کا ہدایت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ  ایسےافرادکوترجیح دی جائےجوپہلی بارحج کررہےہوں۔

دوسری جانب   وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارا پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 15فیصد پرآگیا ہے، پالیسی ریٹ کا 15فیصد پر آنا خوش آئند پیشرفت ہے، پالیسی ریٹ میں کمی کاروبار،صنعت اور دیگر شعبوں کیلئے اچھی خبر ہے، پالیسی ریٹ کم ہونے سے قرضوں کے حجم میں کمی آئے گی، ملک میں معاشی استحکام کے لیے اقدامات کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے گزشتہ چند ماہ میں پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی کی، معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں، معیشت مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھ رہی ہے، ایسے ہی بہتری آتی رہی تو معیشت اچھے طریقے سے آگے بڑھے گی، سردیوں کیلئے بہت اچھی ونٹر پیکیج خبر ہے، چاہتے ہیں عام آدمی کو ریلیف ملے اور روزگار بڑھے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا،محمد بن سلمان سے گفتگو ہوئی، سعودی ولی عہد نے پاکستان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، بزنس ٹو بزنس معاہدوں پر پیشرفت ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے دورہ سعودی عرب کے تناظر میں ہمارا وفد سعودی عرب گیا ہے، وفد کے دورے میں شمسی توانائی، ہنرمند افرادی قوت اور کان کنی کے شعبوں سے متعلق امور زیر غور آئیں گے، پاکستانی وفد آئی ٹی ،معدنیات اور توانائی کے شعبے پر بات کرے گا۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا  کہ آذربائیجان کے ساتھ بھی 2ارب ڈالر کے معاہدوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، یہ ہم پر منحصر ہے کہ کس حد تک ایم او یوز سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ 

مزیدخبریں