ویب ڈیسک: پاکستانی فلم و ٹی وی کی مقبول اداکارہ مہوش حیات نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے محض ایک، 2 سال قبل شادی کرنے کے بارے میں سوچنا شروع کیا ہے ورنہ اس سے پہلے وہ اس کے لیے بالکل تیار نہیں تھیں۔
مہوش حیات نے سال 2009 میں شارٹ فلم 'انشا اللہ' سے شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا اور پھر ڈرامہ 'ماسی اور ملکہ' کے ذریعے ٹیلیویژن اسکرین پر نظر آئیں،تاہم انہیں شہرت سال 2012 میں نشر ہونے والے رومانٹک ڈرامے 'میرے قاتل میرے دلدار' سے ملی جس کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کا لکس اسٹائل ایوارڈ بھی ملا تھا،انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز بھی مل چکا ہے۔
مہوش حیات کا شمار پاکستان کی سپر اسٹارز میں ہوتا ہے، جن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں وہ شادی کے موضوع پر بات کرتی نظر آئیں، نجی چینل کے پروگرام میں اداکارہ نے بتایا کہ ان کے لیے رشتے آتے رہتے ہیں لیکن میں ٹال مٹول کردیتی ہوں۔
شادی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سے 2 سال سے میں نے اس بارے میں سوچنا شروع کیا ہے ورنہ اس سے پہلے میری سوچ ایسی تھی کہ ایسا کچھ ممکن نہیں ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے مہوش نے کہا کہ اب مجھے لگتا ہے کہ اس میں کوئی برائی نہیں ہے کہ اگر کوئی آپ کو اچھا لگتا ہے تو آپ بات چیت وغیرہ کرسکتے ہیں لیکن اس سے پہلے میری مکمل توجہ میرے کام پر تھی اور اس بارے میں بالکل نہیں سوچتی تھی۔
پروگرام کی میزبان نے سوال کیا کہ کس طرح کا جیون ساتھی چاہیے؟ مہوش حیات نے جواب دیا کہ کوئی ذہین اور نرم دل انسان ہو، اس کا اپنی فیملی سے اور کام کے حوالے سے رویہ کس طرح کا ہے؟ یہ ساری چیزیں دیکھنا ضروری ہیں۔
اداکارہ کا مزید کہناتھا کہ انہیں لگتا ہے کہ شادی 2 افراد کا نہیں 2 خاندانوں کا ملن ہوتی ہے۔