ملک اشرف: تعلیمی اداروں میں طلبہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ،طلبا کے تحفظ کے لئےقانون سازی سےمتعلق درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا،چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو 21 نومبرکوبھی ذاتی حیثیت میں پیش ہونےکاحکم دیا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیئرپرسن چائلڈپروٹیکشن بیوروعدالت کوچائلڈپروٹیکشن پالیسی پرآگاہ کریں۔
تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات ،کارکردگی آئندہ سماعت پرپیش کی جائیں ،وفاقی وپنجاب حکومت کے لاء افسران کمیٹی کے کنوینئر کی معاونت کریں،جسٹس جوادحسن نے شہری خاتون صباح فاروق کی درخواست پرسماعت کاتحریری حکم جاری کیا۔
عدالت کاگزشتہ روز کی سماعت سےمتعلق تحریری حکم 7صفحات پرمشتمل ہے،پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمد عثمان و دیگر افسران پیش ہوئے،سپیشل سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ،چائلڈ پروٹیکشن افسران سمیت دیگر پیش ہوئے۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے ، رولز آف بزنس کی رو سے سیکرٹری محکمہ کے تمام انتظامی امور کا سربراہ ہوتا ہے،رولز ، پالیسی اور قانون سازی سیکرٹری کی ذمہ داری میں شامل ہے، لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی آئندہ سماعت 21 نومبر کو ہوگی۔