کومل اسلم: شہر لاہور کی فضا بدستور آلودہ اور مضر صحت ہو نے سے شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور 588اے کیو آئی کے ساتھ آج پھر سرفہرست ہے۔
لاہور کو سموگ کے نئے اسپیل کا خطرہ ہے، ماہرین نے اسموگ سے متعلق ریڈ الرٹ جاری کردیا۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق آئندہ24 گھنٹوں میں بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف ہو گا، لاہور اور اس کے گرد و نواح میں داخل ہونیوالی ہوا کی رفتار4 سے8 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔
لاہور میں جوہر ٹاؤن کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 320 تک جا پہنچا ہے جبکہ ڈی ایچ اے 818،عسکری ٹین میں آلودگی کی شرح 711ریکارڈ، سید مراتب علی روڈ 671،امریکی قونصلیٹ میں شرح 617ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 19 جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 81 فیصد تک جا پہنچا ہے اور شہر لاہور میں تاحال بادل برسنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔
حکومت پنجاب بڑھتی ہوئی سموگ کی اوسط شرح کو کنڑول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شہریوں کو ماسک کا استعمال لازمی کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔
لاہور میں سموگ کی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے، محکمہ ماحولیات نے اس حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
علاوہ ازیں شہر لاہور میں جمعہ اور ہفتہ کو سکولز، کالجز، یونیورسٹیز بند کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، گلبرگ، لبرٹی، ایم ایم عالم روڈ، مین مارکیٹ کو گرین لاک ڈاؤن میں شامل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے پنجاب بھر میں انسداد سموگ کے تحت فصلوں کی باقیات، کوڑا کرکٹ اور ٹائر جلانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام ڈی سیز کو ریلیف کمشنرز کے اختیارات سونپ دئیے ہیں۔