ویب ڈیسک: چین کے شہر شنگھائی میں چھٹی انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپورٹ ایکسپو کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، بین الاقوامی سطح پر ہونے والی یہ ایکسپو 10 نومبر تک جاری رہے گی۔
شنگھائی کنوینشنل سنٹر میں ہونے والے ایکسپو میں سی آئی آئی ای کے مطابق 154 سے زائد ممالک شرکت کررہے ہیں اور اس مین دنیا بھر سے کاروباری حضرات اور کمپنیوں نے بھی بڑی تعداد میں شمولیت اختیار کی ہے۔
چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب ہوئی جس مین چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کی دعوت پر آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز، کیوبا کے وزیر اعظم مریرو، قازقستان کے وزیر اعظم سمیلوف، سربیا کے وزیر اعظم برنابک اور دیگر غیر ملکی رہنماوں نے نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب کے آغاز میں چینی وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چائنا کے صدر شی جینگ پنگ کا ایکسپو کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام پڑھا اور بین الاقومی سرمایہ کاری اور اس کی افادیت پر یکجہتی سے عوام کی ترقی اور ملکی ترقی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، انہوں نے اپنی تقریر میں سابقہ ہونے والی ایکسپو میں کامیاب ہونے چند کاروباری حضرات کا حوالہ دیا، انہوں نے کہا کہ چائنا اپنی ترقی کیساتھ ساتھ دیگر ممالک کو بھی ترقی کے مواقع فراہم کررہا ہے تا کہ انسانی ترقی کے لیے مل جل کر کام ہو اور لوگوں کو کاروبار کے لیے اچھے مواقع مل سکیں۔
شنگھائی میں ہونے والی چھٹی ایکسپو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 3 ہزار 4 سو سے زائد بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر کاروباری حضرات نمائش میں حصہ لے رہے ہیں اور اس نمائش کو دیکھنے کے لیے 4 لاکھ سے زائد افراد نے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے۔
سی آئی آئی ای کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر سے 500 کمپنیوں اور مارکیٹ لیڈر سمیت دیگر حضرات اس نمائش کا حصہ ہیں جبکہ اس بڑے بین الاقوامی ایکسپو کی میڈیا کوریج کے لیے دنیا بھر سے بڑی تعداد میں غیر ملکی صحافی بھی موجود ہیں۔
شنگھائی بین الاقوامی ایکسپو میں زراعت کے شعبے سمیت آٹو موٹیو ایگزبیشن، ٹیکنیکل اور میڈیکل آلات سمیت تجارت، اور انوویشن زون پر نمائش کی جارہی ہے، اس ایکسپو میں 15 بڑی وہیکل برینڈ ، 10 بڑی الیکٹریکل انٹر پرائزز اور 5 میجر شپنگ کمپنیاں شامل ہیں۔
اس ایکسپو کا مقصد تازہ ترین ٹیکنالوجی کو ایک ساتھ لانا ہے تاکہ تجارتی اور انوویشن کی دنیا میں توسیع ممکن ہو، یہاں زراعتی ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی بہترین نمائشیں دی جارہی ہے جو کہ افزائشی محصولات کی فروخت میں مددگار ثابت ہوں گی، اس ایکسپو میں مخصوص توجہ آٹوموٹو ایگزبیشن اور میڈیکل ٹیکنالوجی کے میدان میں انوویشن پر رہے گی جو کہ آئندہ دنوں میں صحت اور ٹکنالوجی کے شعبے میں اہم تبدیلیاں لاسکتی ہیں۔
بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ انشیٹو منعقد ہونے کے بعد شنگھائی میں بین الاقوامی سطح پر اب سے بڑی ایکسپو کا مقصد دنیا میں ترقی اور غیر ترقیاتی یافتہ ممالک کو ایک چھت کے تلے پلیٹ فارم فراہم کرکے انہیں ترقی کی راہ پر گامزن کررہا ہے، چین اب معاشی ترقی کی دوڑ میں دیگر ممالک کو بغیر ساتھ لئے چل رہا ہے جبکہ غیر ملکی کاروبار کمپنیوں کو چین کی مارکیٹ کی بے پناہ صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کررہا ہے۔