اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقتول صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے خلاف والدہ کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کینیا میں قتل کیے جانے والے صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ حاصل کرلی ہے۔ ارشد شریف کی والدہ کو پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہیں کی گئی، جس پر ارشد شریف کی والدہ نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پیرکو ارشد شریف کی والدہ کی درخواست کی سماعت کریں گے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ارشد شریف کی موت کی وجہ ایک سے زائد زخم کو قرار دیا گیا ہے جب کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ارشد شریف کے سر میں بائیں جانب سے گولی لگی جس سے دماغ میں زخم ہوا، دوسری گولی کمر کے اوپر کے حصے میں دائیں جانب لگی، ارشد شریف کو کمرکے اوپر لگنے والی گولی سینےکے دائیں جانب سے ہی نکل گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ارشد شریف کو لگنے والی دوسری گولی سے پھیپھڑے کو نقصان پہنچا، دونوں گولیاں درمیانی فاصلے سے جدید آتشیں اسلحہ سے چلائی گئیں۔
ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم نے مزید تحقیق کے لیے باڈی کے مختلف حصوں کے نمونے بھی حاصل کیے۔