( شہزاد خان ابدالی)عوامی سواری موٹر سائیکل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے چائنیز کمپنیوں کی سیل 70 سے 60 فیصد ،اور برانڈڈ بائیکس کی سیلز بھی 30 فیصد تک کم ہوگئی۔ کمپنیز حکام کے لئے اخراجات پورے کرنا بھی دشوار ہوگیا.
وہی ہوا، جس کا ڈر تھا، عوامی سواری موٹرسائیکل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے سے مختلف کمپنیوں کی بائیکس کی فروخت میں نمایاں کمی ہوگئی، ڈیلرز کے مطابق چائنیز کمپنیوں کی سیل 70 سے 60 فیصد کم ہوئی ہے اور حکام کے لئے کمپنی کو چلانا اور اخراجات پورے کرنا بڑا چیلنج بن گیا ہے۔اسی طرح برانڈڈ بائیکس جن میں یاماہا اور ہنڈا بھی شامل ہیں۔
ڈیلرز کہتے ہیں ان کمپنیوں کی سیل 30 فیصد کم ہوئی ہے، ایڈوانس بکنگ اور "اوون" پر فروخت ہونےوالی بائیکس شورومز میں کھڑی ہیں مگر خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں ۔
ڈیلرز نے کہا کہ کمپنیوں نے قیمتیں بڑھا بڑھا کر خود ہی اپنے پاوں پر کلہاڑی ماری ہے، اگر یونہی قیمتیں بڑھتی رہیں تو کمپنیز بند اور غریب دوبارہ بسوں پر دھکے کھائیں گے۔
واضح رہے کہ بائیکس کمپنیوں میں قیمتیں بڑھانے کی میراتھن ریس جاری ہے، گزشتہ روز کمپنی کی جانب سے جاری نئی پرائس لسٹ کے مطابق مختلف ماڈل کی قیمتوں میں 15 تا 20 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔