لاہور ہائیکورٹ کا سیلز ٹیکس کے حوالے سے بڑا فیصلہ

5 Nov, 2020 | 04:46 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے معاہدے میں شامل اشیاء پر پنجاب ریونیو اتھارٹی کو سیلز ٹیکس کی وصولی سے تاحکم ثانی روکتے ہوئے پی آر اے سمیت دیگر فریقین سےجواب طلب کر لیا ۔

لاہور ہائیکورت کے جج جسٹس شاہد کریم اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے حکم امتناعی جاری کیا، درخواست گزاروں کی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی سیکنڈ شیڈول کی انٹری نمبر 16 آئین سے متصادم ہے، پنجاب ریونیو اتھارٹی کا اقدام فورتھ شیڈول کی انٹری نمبر 49 کی بھی خلاف خلاف ورزی ہے۔

محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ادا شدہ سیلز ٹیکس کی دوبارہ وصولی خلاف قانون ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت معاہدے میں شامل اشیاء پرسیلز ٹیکس کی وصولی کا اقدام کالعدم قرار دے۔

دوران سماعت پنجاب ریوینو اتھارٹی کے وکیل کا کہنا تھا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی معاہدے میں شامل سروسز اشیا پر سیلز ٹیکس وصول کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

 دو رکنی بنچ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پنجاب ریونیو اتھارٹی سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

دوسری جانب لاہور  ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک نے طیارہ کھڑا کرنے کی مد میں پی آئی اے کو پراپرٹی ٹیکس نوٹس بھجوانے کیخلاف درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، تحریری فیصلہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے، جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلے میں قرار دیا کہ لیز پر حاصل کی گئی اراضی پر محکمہ ایکسائز پراپرٹی ٹیکس نہیں لگا سکتا، حکومت پنجاب نے یہ اراضی 14 نومبر 2026 تک لیز پر دے رکھی ہے، لیز حاصل کرنیوالا شخص اس کا مالک نہیں ہو تا۔

مزیدخبریں