(مانیٹرنگ ڈیسک) گردشی قرضہ 1139 ارب روپے کے اضافے کے نتیجے میں 2300 ارب روپے تک پہنچ گیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کا گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی، خزانہ، پیٹرولیم، پاور اور پلاننگ ڈویژن کے حکام سمیت ایس ای سی پی، اوگرا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کمیٹی میں شامل ہیں ،کمیٹی 30 روز میں سرکلر قرضے سے متعلق اپنی سفارشات پر مبنیٰ رپورٹ ای سی سی میں پیش کرے گی، ای سی سی نے نیب، وزارت صحت، مذہبی امور اور انسداد منشیات کیلئے سپلیمنٹری گرانٹس منظور کردیں۔
وزارت فوڈ نے اجلاس کو گندم کی دستیابی سے متعلق بریفنگ دی، ٹی سی پی نے ایک لاکھ 10 ٹن گندم کی درآمد کیلئے چھٹا ٹینڈر کھول دیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق جنوری 2021ء تک ملک میں گندم وافر مقدار میں موجود ہوگی، جنوری سے ملک میں گندم کی قیمت میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی۔ای سی سی نے گلگت بلتستان کیلئے گندم کا کوٹہ ڈیڑھ لاکھ سے ایک لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن کردیا۔
واضح رہےکہ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب کے گردشی قرضہ میں کمی کے تمام دعوے ہوا ہونے کا انکشاف ہوا،موجودہ دور حکومت میں گردشی قرضے میں 1 ہزار 139 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں قرضہ 2300 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔