( حسن علی ) بے روزگاری کا نیا طوفان آنے کو تیار، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان نے ماہانہ ایک لاکھ روپے سے کم کی سیل کرنے والے چھوٹے سٹورز بند کرنے شروع کر دئیے۔
حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو وعدے کے مطابق 14 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج فراہم نہ کیا جا سکا، جس کی وجہ سے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان مسائل کا شکار ہوگیا۔ ایک طرف تو کمپنیوں کی ادائیگیاں نہ ہونے کے باعث سٹورز خالی پڑے ہیں تو دوسری طرف انتظامیہ نے ماہانہ ایک لاکھ روپے سے کم آمدن والے سٹورز کو بڑے سٹورز میں ضم کرنے کا بہانہ بنا کر بند کرنا شروع کردیا۔ تاحال لاہور میں پانچ سے دس جبکہ پورے ملک میں چھ سو کے قریب یوٹیلٹی سٹورز بند کیے گئے ہیں۔
یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت ملازمین سے روزگار چھین رہی ہے۔ اگر حکومت وعدے کے مطابق بیل آؤٹ پیکج فراہم کرتی تو یہ ادارہ دوبارہ سے منافع بخش بن سکتا ہے۔ اس لیے حکومت سٹورز بند کرنے کی بجائے بیل آؤٹ پیکج دے تاکہ عوام کو سستے داموں اشیا ملنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کا روزگار بھی بچ سکے۔
یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے زونل مینجر فیضان حمید کا کہنا ہے کہ چھوٹے سٹورز بند نہیں کیے جا رہے بلکہ کم آمدنی والے سٹورز کو بڑے سٹورز میں ضم کیا جارہا ہے۔