ویب ڈیسک:عبداللہ کے لئے فائٹر جہاز کے کاک پٹ میں یٹھ کر پائلٹ کی یونیفارم پرمکمل رینکس لگا کر جہاز کا کنٹرول سنبالنا ایک خواب تھا،کئی سال سے لاحق تھیلسیمیا نے اس خواب کو دھندلا دیا لیکن پاکستان ائیر فورس کے چیف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے عبداللہ کی یہ خواہش پوری کر کے اسے زندگی کا سب سے خوبصورت سرپرائز دے دیا۔
پاکستان ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تھیلسیما میں مبتلا کمسن لڑکے عبداللہ کی پائلٹ بننے کی خواہش میک اے وش ادارہ کے توسط سے پاکستان ائیر فورس کےحکام تک پہنچی تو متعلقہ حکام نے بچے کی خواہش سے متاثر ہو کر اسے اپنے چیف تک پہنچایا جنہوں نے عبداللہ کو ائیر فورس کے آپریشنل ائیر بیس پرایک روز کے لئے وی آئی پی مہمان کی حیثیت سے مدعو کرنے کا حکم دے دیا۔
عبداللہ نوید نے پی اے ایف کے ایک آپریشنل بیس کا دورہ کروایا گیا جہاں انہیں ایئر آفیسر کمانڈنگ، سدرن ایئر کمانڈ، ایئر وائس مارشل خالد محمود اور بیس کمانڈر ایئر کموڈور عاصم رانا نے اعزازی رینک پہناۓ۔ عبداللہ کو ائیر بیس کی یونٹس کا معائنہ کروایا گیا اور انہیں ان کے من پسند فائٹر جیٹ کے کاک پٹ میں پائلٹ کی سیٹ پربھی بٹھایا گیا۔ اس سارے تجربہ کے دوران عبداللہ کی آنکھیں وفور مسرت سے چمکتی رہیں کیونکہ ان کا وہ خواب پورا ہو رہا تھا جسے بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد وہ ناممکن الحصول سمجھنے لگے تھے۔
اس منفرد اور بے مثال تجربے سے گزرنے پر عبداللہ نے مسرت کا اظہار کیا اور پاک فضائیہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان ائیر فورس کے ترجمان نےاس حوالہ سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ماسٹر عبداللہ کا پائلٹ بننے کا خواب پاک فضائیہ کے ساتھ پوری پاکستانی نوجوان نسل کی روایتی وابستگی کا مظہر ہے۔ پاک فضائیہ پوری پاکستانی قوم کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتی ہے اور پوری قوم کے ہمراہ عبداللہ نوید کی جلد صحت یابی اور ان کے خواب کی تعبیر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہے۔
عبداللہ کی زندگی کے اسخاص دن عبداللہ کے والدین اور میک اے وش فاؤنڈیشن کے منتظم اعلیٰ اشتیاق بیگ بھی ان کے ہمراہ آپریشنل ائیر بیس گئےتھے۔