(ویب ڈیسک)رمضان المبارک میں کھانے پینے کی ایک روٹین بن جاتی ہے، دن کے بڑے حصے کے درمیان ہم کچھ نہیں کھاتے پیتے جس کے نتیجے میں اضافی کیلوریز کے روٹین میں سے ختم ہوجانے کے سے صحت بہتر اور وزن میں کمی آتی ہے، مگر ہم کچھ غلطیوں کے نتیجے میں رمضان کا فائدہ اٹھانے اور صحت پہلے سے بہتر بنانے کے بجائےمزید بگاڑ لیتے ہیں۔
رمضان کے دوران اکثر و بیشتر افراد کا مرغن غذاؤں کے استعمال سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے متعلق جاننا اور بر وقت اسے متوازن سطح پر لانا نہایت ضروری ہے۔طبی ماہرین کے مطابق رمضان کے دوران ہر گھر میں مرغن غذاؤں اور گوشت، انڈے، دودھ، مکھن اورگھی وغیرہ کا استعمال باقاعدگی سے کیا جاتا ہے، اس صورت میں خون میں منفی کولیسٹرول کی سطح بڑھ رہی ہوتی ہے جس پر بر وقت قابو پانا چاہیے ۔
ماہرین کے مطابق کو لیسٹرول کی زیادتی کے نتیجے میں رمضان کے مہینے میں انسان خود کو تروتازہ اور بہتر محسوس کرنے کے بجائے بوجھل، تھکا ہوا، سُست محسوس کرتا ہے اور بد ہضمی، تیزابیت کا شکار بھی نظر آ تا ہے، ایسے میں کولیسٹرول کی زیادتی کے سبب چہرے پر دانے کیل مہاسے بھی بڑھ جاتے ہیں جو کہ واضح اشارہ ہے کہ خون میں کولیسٹرول کی سطح بڑھ چکی ہے جس سے جِلد از جلد جان چھڑانا لازمی ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے 12 مہینے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ہی تجویز کیا جاتا ہے، مرغن اور تلی ہوئی غذاؤں کے استعمال کے نتیجے میں انسانی صحت دن بہ دن بگڑتی چلی جاتی ہے جسے بہتر بنانے کے لیے آسان اقدامات کیے جا سکتے ہیں، کولیسٹرول کی خون میں زیادتی بڑا مسئلہ نہیں جس پر قابو نہ پایا جا سکتا ہو، سادہ غذا کے استعمال اور روزانہ کی بنیاد پر ہلکی پھلکی ورزش کر کے اس سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
سبزیوں اور پھلوں میں کولیسٹرول بالکل نہیں پایا جاتا، سبزیاں کھانے سے انسان خود کو تروتازہ محسوس کرتا ہے، کولیسٹرول کی سطح متوازن بنانے کے لیے لہسن بہترین جز ہے، رمضان کے دوران لہسن کی پودینے اور ٹماٹر کے ساتھ چٹنی بنا کر استعمال کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب کچی سلادجیسے کے بندگو بھی، پالک اور گاجر کا استعمال بھی کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، روزانہ کچی سلاد کھانے سے معدہ بھی ٹھیک رہتا ہے اور بھوک بھی لگتی ہے،کولیسٹرول کی مقدار بھی متوازن رہتی ہے ۔
ماہرین کے مطابق رمضان کے دوران اگر تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کوشش کریں اپنی من پسند غذاؤں کو زیتون، سویا بین، سورج مکھی، مونگ پھلی یا سرسوں کے تیل میں تلیں۔