کاروبار چلے گا تو ہی حکومت چلے گی، میاں اسلم

5 May, 2020 | 03:19 PM

حسن علی: صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثار کے ہمراہ صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات کی۔  ملاقات میں تاجروں اور صنعتکاروں نے لاک ڈاؤن کی حکومتی پالیسی کے خلاف شکایات کے انبار لگا دئیے۔ میاں اسلم اقبال کہتے ہیں کہ انکی خواہش ہے کہ کاروبار چلے کیونکہ کاروبار چلے گا تو ہی حکومت چلے گی۔

طفیل روڈ کینٹ میں صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال سے ملاقات میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثار، چئیرمین بزنسمن پینل پنجاب خواجہ شاہ زیب اکرم، ریجنل چئیرمین ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر ارشد، کوائرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی میاں محمد علی، چئیرمین لاہور ٹاون شپ انڈسٹریل ایسوسی ایشن اعظم چودھری، میاں شہزاد، رضا عباس سمیت دیگر کی شرکت۔

میاں انجم نثار کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور صنعتکار ہوں یا تاجر اب مزید لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت کے ایس او پیز سبزی و فروٹ منڈیوں میں عملدرآمد نہیں ہو رہے لاک ڈاؤن کے حوالے سے صرف تاجروں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ میاں انجم نثار کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایس او پیز پر تاجر اور صنعتکار ہر ممکن عمل کرنے کو تیار ہیں تاہم حکومت کاروبار کی اجازت دے۔

صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ کچھ تاجر ایسے باتیں کر رہے ہیں کہ جیسے کرونا وائرس حکومت پاکستان اور پنجاب حکومت کا پیدا کردہ ہے جبکہ پوری دنیا اس وبا سے متاثر ہو رہی ہے لیکن حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اس وبا پر قابو پا لیں اور اس سلسلے میں ہم وائرس سے بچاو کے لئے ٹیسٹوں کی سہولت کو بڑھایا ہے۔

میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ انکی خواہش ہے کہ تجارتی سرگرمیاں آج کے آج ہی شروع ہو جائیں کیونکہ کاروبار شروع ہو تو ہی روزانہ اجرت کمانے والے مزدور کا فائدہ ہوگا جبکہ حکومت نے احساس پروگرام کے تحت مزدوروں کو کسی حد تک ریلیف فراہم کیا ہے اور احساس پروگرام کے تحت دوسرا مرحلہ رواں ہفتے میں شروع ہو جائے گا۔

میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت نے نے ایکسپورٹس کی صنعت کو کچھ ریلیف دیا تاہم پنجاب میں کاروبار کھولنے کے حوالے سے سفارشات وزیر اعظم کو بھیج دیں ہیں اور امید ہے کہ آئندہ چند روز میں پنجاب میں کاروبار کھولنے کے حوالے سے مثبت فیصلے ہونگے۔

تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ حکومت موجودہ حالات میں صنعتکاروں کو بھی بجلی اور گیس کے بلوں میں ریلف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں میں بھی چھوٹ دے تاکہ کرونا وائرس سے لڑنے کے ساتھ ساتھ وہ معاشی حالات سے بھی نمٹ سکیں۔

مزیدخبریں