کیمپ جیل انتظامیہ اور محکمہ صحت کی محنت رنگ لے آئی

5 May, 2020 | 01:01 PM

Sughra Afzal

(علی ساہی) کیمپ جیل انتظامیہ اور محکمہ صحت کی شب و روز محنت رنگ لے آئی، متعلقہ جیل کے 59 میں زیرعلاج آخری 4 قیدی بھی صحتیاب ہوگئے، دیگر جیلوں سے آنے والے 10 قیدیوں میں سے 9 مکمل صحتیاب جبکہ آخری مریض قیدی کا حتمی ٹیسٹ آج بھجوایا جائے گا۔

کیمپ جیل میں قائم عارضی ہسپتال میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ زیرعلاج قیدیوں میں متعلقہ جیل کے آخری 4 قیدی بھی مکمل صحت یاب ہوگئے ہیں، جن کو متعلقہ بیرکس میں منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ دیگر جیلوں سے علاج کیلئے آنیوالے 10 میں سے 9 مکمل صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ 1 قیدی زیرعلاج ہے، جسکا حتمی ٹیسٹ آج بھجوایا جائے گا۔

سپرنٹنڈنٹ جیل اسد وڑائچ کے مطابق 55 قیدی پہلے مرحلہ وار صحتیاب ہوئے جبکہ آخری 4 قیدیوں کے حتمی ٹیسٹ کی رپورٹس بھی گزشتہ روز موصول ہوئیں اور ان قیدیوں کو سماجی فاصلوں کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے بیرکس میں منتقل کیا گیا ہے، کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے 15 سو سے زائد قیدی دیگر جیلوں میں منتقل کیے گئے ہیں اور اب صرف 1 ہزار سے زائد قیدی ہیں۔

اسد وڑائچ کے مطابق بائیس مارچ کو کیمپ جیل میں منشیات کے کیس میں بتیس سالہ قیدی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعدمتعلقہ بیرکس کےجیل انتظامیہ نے 512 قیدیوں اور15 جیل سٹاف کے ٹیسٹ کروائے، انسٹھ قیدیوں کی رپورٹس مثبت جبکہ 1 وارڈر میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد ہنگامی بنیادوں پرکام کر کےمہلک مرض پرقابو پایا گیا۔

 دوسری جانب  پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے سہولیات کی دستیابی کیلئے صوبائی حکومت نے پریزن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم تیار کرلیا،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سسٹم کے افتتاح کیلئے سول سیکرٹریٹ پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ چین کے صوبے ووہان سے جنم لینا والا خطرناک کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 698  افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 20ہزار 884 تک پہنچ گئی، اب تک کورونا وائرس کے باعث 476 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ لاہور شہر متاثر ہوا۔

مزیدخبریں