قیصر کھوکھر :وزیراعلیٰ کی ہدایت پر27 محکموں کے سیکرٹریز کو 9ڈویژنز میں کورونا وائرس، ڈینگی،ٹڈی دل کیخلاف آپریشن، گندم خریداری اور پرائس کنٹرول سے متعلق اقدامات کی مانیٹرنگ کے فرائض تفویض کر دئیے گئے۔ چیف سیکرٹری نے ہر ڈویژن میں 3سیکرٹریز کو مانیٹر نگ کی ذمہ داریاں سونپ دیں۔
چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمشنر لاہور ڈویژن، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں ذخیرہ اندوزی،گرانفروشی کیخلاف سخت اقدامات،اشیاء خورونوش کی سپلائی چین، کورونا وائرس، ڈینگی اور ٹڈی دل کیخلاف آپریشن، گندم خریداری اور پیشنٹ مینجمنٹ کپیسٹی کا جائزہ لیا گیا۔
چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے افسران کو فیلڈ میں متحرک کیا گیا ہے۔ افسران تفویض کی گئی ڈویژنز میں ہفتے میں دو روز موجود رہیں گے اوراضلاع کے دورہ سے متعلق رپورٹ با قاعدگی سے بھجوائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمہ صحت اور فیلڈ افسران کو رونا وائرس کے مریضوں کو علاج معالجے اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی ارم بخاری، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن سارہ اسلم اور سیکرٹری لائیو سٹاک ندیم ارشاد کیانی لاہور ڈویژن میں فرائض انجام دیں گے۔
یاد رہے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈائون ہے،اس لاک ڈائون کے دوران تعلیمی ادارے،ٹر انسپورٹ کا نظام،سرکاری دفاتر،ریلوے سسٹم،پروازیں بند ہیں۔
پاکستان میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، پولیس اہلکار، وارڈن، ڈاکٹرز، نرسز، قیدی، بچے ،بڑے سب اس مہلک وبا سے متاثر ہورہے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 698 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 20ہزار 884 تک پہنچ گئی، اب تک کورونا وائرس کے باعث 476 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں, کورونا وائرس سے سب سے زیادہ لاہور شہر متاثر ہوا، جہاں گزشتہ 5 روز میں 1124 کیسز کا اضافہ ہوا۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں کورونا کے 152 نئے کیسز کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 7646 ہو گئی، لاہور میں کورونا وائرس کے 2532 کنفرم مریض ہیں، پنجاب میں 50 روز میں 126 افراد کورونا سے دم توڑ چکے ہیں، 2680 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 25 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔