(سٹی 42) راوی کنارے نیا شہر آباد کرنے کے لیے راوی اربن ڈویلپمنٹ ایجنسی قائم کردی گئی، نقشے 30 دن میں منظور ہونگے۔
ایل ڈی اے گورننگ باڈی کےاجلاس میں راوی اربن ڈویلپمنٹ ایجنسی قائم کرنےکی منظوری دی گئی، اس منصوبے پرعملدرآمد کے لیے اپنے دائرہ کار میں ایل ڈی اے ایکٹ 1975ء کے تحت مختلف امور انجام دینے کی مجاز ہوگی، گورننگ باڈی کے ممبر میجر ریٹائرڈ برہان علی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی ایجنسی کو فعال کرنے کے لیے ایک ماہ کے اندراندر ضروری عملے کا تعین اور بھرتی کا طریقہ کار وضع کرے گی، کمیٹی کے دیگر ارکان میں ننکانہ صاحب سے ایم پی اے محمد عاطف اور ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ دریائے راوی سے منسلک 8 لاکھ کنال پر ریور راوی پراجیکٹ پر کام 2015ء میں شروع کیا گیا تھا، مائن ہارٹ نامی کنسلٹنگ کمپنی نے22 کروڑ کے عوض فزیبلٹی تیار کی تھی، مائن ہارٹ کنسلٹنٹس کو منصوبے پر کام کرنے کا ٹاسک نواز شریف حکومت کے دور میں سونپا گیا تھا،18 دسمبر2019 کو بزدار حکومت نے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد 7 مارچ 2020 کو ایل ڈی اے کی درخواست پر لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے لئے 99 ہزار ایکڑ اراضی پر سیکشن چار کا نفاذ کردیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ریور راوی پراجیکٹ کے پہلے فیز ون میں 14 لاکھ گھر بنائے جائیں گے، 100 برجز، ڈاﺅن ٹاﺅن اور واٹر فرنٹ اپ گریڈیشن شامل ہے، سنگل سٹوری، ہائی رائز گراﺅنڈ پلس پینتیس فلور، گراﺅنڈ پلس پچیس فلور مڈ رائز یونٹس ہوں گے، ریور راوی فرنٹ 359 مربع کلومیٹر پر محیط ہوگا، ریور راوی فرنٹ منصوبے میں 50 لاکھ آبادی کو بسانے کا تخمینہ لگایا گیا۔