( سعید احمد ) عجب موبائل ایپ کی غضب کہانی، مسافروں کی سہولیات کے لیے بنائی جانے والی موبائل ایپ خاطر خواہ نتائج دینے سے قاصر، ریلوے موبائل ٹریکنگ ایپ تین ماہ میں ہی جواب دے گئی۔
تین ماہ قبل 64 ٹرینوں میں لگائے گئے ٹریکروں میں سے اکثر ٹریکر خراب ہو گئے، ٹرین انجن میں لگے ٹریکر خراب ہونے کے باعث ٹرینیں غلط لوکیشن اور اسپیڈ دینے لگیں، اکثر ٹرینوں کی لوکیشن ٹریکنگ ایپ سے ہی غائب ہو گئیں جبکہ انتظامیہ نے عوام الناس کی سہولیات کے لیے بنائی گئی موبائل ٹریکنگ ایپ میں موجود خامیوں کو ٹھیک کرنے کی بجائے ایپ کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔
انتظامیہ کی جانب سے موبائل ٹریکنگ ایپ پہ خلاف قانون ڈیجیٹل اشتہارات لگانے شروع کردئیے، انتظامیہ کا لائیو ٹریکنگ ایپ کے لیے اشتہارات پہ فوکس، ٹرینوں کی غلط لوکیشن کے مسائل حل نہ ہو سکے۔ موبائل لائیو ایپ سے ٹرینوں کی لوکیشن اور اسپیڈ کے حوالے سے غلط معلومات ملنے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔