راو دلشاد: رمضان کی آمد میں بارہ روز باقی، رمضان بازار میٹروپولیٹن کارپوریشن کے زیرانتظام لگیں یا ضلعی انتظامیہ رمضان بازار لگائے گی تاحال کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ کے مابین سرد جنگ جاری، شہر کے 32 رمضان بازاروں کا انعقاد متاثر ہونے کا خدشہ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: رانا ثنا کو زبان درازی مہنگی پڑگئی، 50 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر
سٹی 42 نیوزذرائع کے مطابق رمضان کی آمد میں بارہ روز باقی لیکن رمضان بازار کون لگائے کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ کے مابین سرد جنگ جاری ہے، تاہم فیصلہ سازی میں تاخیر سے شہر کے 32 رمضان بازاروں کا انعقاد متاثر ہونے کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے۔
رمضان بازاروں کی مد میں 41 کروڑ کی سپلیمنٹری گرانٹ کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کیبنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں رمضان بازاروں کے لیے جاری ہونے والی گرانٹ وزیر اعلی پنجاب کی اجازت سے مشروط کردی گئی۔ گرانٹ جاری کرنے کے بجائے صرف میٹنگز ہی منعقد کی جارہی ہیں۔
یہ خبر پڑھنا مت بھولئے: حکومتی دعوے کھوکھلے، لوڈشیڈنگ کا بحران برقرار، شہباز شریف نام تبدیل کرلیں: اپوزیشن
میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید بھی رمضان بازاروں کے انتظامات پر بیشتر میٹنگز کرچکے ہیں۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو پنجاب حکومت کی جانب سے تاحال رمضان بازاروں کے لیے گرانٹ موصول نہیں۔
دوسری جناب میٹروپولیٹن کارپوریشن نے زونل فوکل پرسنز کا بھی اعلان کررکھا ہے۔ رمضان بازاروں میں اخراجات کا معاملہ کب حل ہوگا، فنڈز کون خرچ کرےگا افسران بھی مجوزہ سوالوں کے جوابات کے منتظر ہیں۔