سٹی 42: لاہور کے قذافی سٹیڈیم نے آج دنیا کے کرکٹ فینز کو ایک اور گریٹ کرکٹ گیم کا گفٹ دے دیا۔ پاکستان کی میزبانی میں ہو رہی چیمپئینز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ساؤتھ افریقہ اور نیوزی لینڈ نے لاجواب کھیل پیش کیا اور نیوزی لینڈ یہ کروشیل میچ 50 رنز سے جیت گئی۔
ٹاس
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے کیپٹن سینٹنر نے ٹاس جیتا اور خود بیٹنگ لی
نیوزی لینڈ کے بیٹرز نے چیمپئینز ٹرافی ہسٹری کی بہترین اننگز کھیلی اور 362 رنز کا ریکارڈ ٹیم سکور بنا لیا۔ اس سے پہلے ٹیم سکور کے دو ریکارڈ قذافی سٹیڈیم میں ہی انگلینڈ اور آسٹریلیا کے پہلے گروپ میچ میں بنے تھے۔ اُس روز انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 351 رنز بنا لئے تھے، تب یہ چیپئینز ٹرافی کی ہسٹری کا ریکارڈ ٹیم سکور تھا۔
دوسری اننگز میں آسٹڑیلیا نے 355 رنز بنا ڈالے جو کسی بھی چیمپئینز ٹرافی میں ریکارڈ ٹیم سکور بھی تھا اور ٹارگٹ کو چیز کر کے جیت جانے کا بھی نیا ریکارڈ سکور تھا جو اب شاید کئی برسوں تک برقرار رہے گا۔۔
آج نیوزی لینڈ نے قذافی کی وکٹ پر سب سے بڑے ٹیم سکور کا تیسرا ریکارڈ بنایا، ان کا سکور 362 ہوا۔ کیویز نے اس ریکارڈ مجموعہ تک پہنچنے کے لئے چھ وکٹین گنوائیں، دو سینچریاں بنائیں، دو ادھوری ففٹیاں (49 رنز)6 بنائیں، 38 چوکے لگائے اور 5 چھکے لگائے۔
چیمپئینز ٹرافی کی کسی ایک اننگ میں چوکوں کا غالباً یہ ایک ریکارڈ تھاْ نیوزی لینڈ کے تمام پلئیر بے غرضی کے ساتھ (یقیناً) نیا ٹیم سکور ریکارڈ بنانے کے لئے کھیلے، نہ کسی نے انفرادی ففٹی کی پرواہ کرتے ہوئے ایک بھی بال ضائع کی نہ کسی نے انفرادی سینچری کے لئے کوئی احتیاط برتی۔
رویندرا نے 108 رنز بنائے اور ان کی اننگز میں ایک چھکا اور تیرہ چوکے شامل تھے۔ کین ولیمسن نے بھی 2 چھکوں اور 10 چوکوں کی مددسے 102رنزکی اننگزکھیلی، آخر میں ڈیرل مچل اور گلین فلپس نے بھی چیمپئینز ٹرافی کی ہسٹری مین ٹیم کا نام سب سے اوپر لکھوانے کی مشقت میں بہترین شئیر ڈالا۔ مشیل اور فلپس دونوں 49 رنز بنا سکے جو ففٹی سے صرف ایک رن پیچھے تھے۔ فلپس البتہ ناٹ آؤٹ رہے۔
کیویز کا یہ بہت بڑا مجموعہ دنیا کے مضبوط ترین باؤلنگ سکواڈ کے ساتھ کھیلتے ہوئے بنا۔ میچ کے کسی بھی لمحہ میں پروٹیز نے بے دلی نہیں دکھائی، وہ آخری لمحے تک وکٹ لینے اور رنز کو روکنے کے لئے بہترین کوشش کرتے دکھائی دیئے۔ رویندر اور ولیمسن نے آج دوسری وکٹ کی 164 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔
ساؤتھ افریقہ کی باؤلنگ
ساؤتھ افریقہ کی بہترین باؤلنگ پرفارمنس لونگی نجیدی نے پیش کی، آخری اوورز مین بہت زیادہ رنز بھی نجیدی کو ہی پڑے۔ نجیدی نے آج نیوزی لینڈ کی گرنے والی چھ مین سے آڈھی وکٹین گرائین اور یہ کیویز کے بہترین بیٹ تھے۔ لونگی کی اکانومی 7.20 رہی۔ تاہم وہ 7.90 رنز فی اوورز کے حساب سے مار کھانے والے مارکو جینسن سے کچھ سستے ثابت ہوئے۔
کیگاسو ربادا 2 اور ریان ملڈر 1 وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔
سینچری بنانے والے رویندرا کو ربادا نے آؤٹ کیا اور دوسری سینچری بنانے والے کین ولیمسن کو ملڈر نے مزید رنز بنانے سے روک کر پویلین واپس بھیجا۔
ایڈم مارکرم کو آج 4 ہی اوور ملے اور وہ سب سے زیادہ اکنامک باؤ؛ر رہے۔ انہیں فی اوور 5.75 رنز پڑے۔
ساؤتھ افریقہ کی بیٹنگ
ساوتھ افریقہ کی ٹیم انٹرنیشنل ون ڈے میچوں میں سب سے اونچا ٹارگٹ چیز کر کے جیتنے کا اعزاز رکھتی ہے۔ ( جوہنسبرگ کی وکٹ پر 2006 میں آسٹریلیا کے 435 رنز کا ٹارگٹ چیز کرتے ہوئے 439 رنز بنا ڈالے)، آج بھی نیوزی لینڈ کا دیا ہوا چیلنج پورا کر کے چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں جانے کا عزم لے کر قذافی کے میدان مین آئی لیکن کیوی باؤلرز 2006 والی آسٹریلین ٹیم کے باؤلرز سے کچھ زیادہ ٹف تھے۔ پروٹیز ٹیم آج سر توڑ کوشش کے بعد 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 312 رنز بناسکی۔
ساوتھ افریقہ کے ڈیوڈ ملر نے 67 گیندوں پر 100 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی تاہم وہ ٹیم کو جیت نہ دلواسکے۔
وین ڈر ڈوسن نے 69 رنز بنائے۔ وہ آج بڑا ٹارگٹ چیز کرنے کی سٹرگل میں پروٹیز فینز کی اصل امید تھے۔ کیپٹن ٹیمبا بواما جو اس ہی میچ کے لئے ٹیم مین واپس آئے انہوں نے آج خوبصورت سرپرائز دیا اور بہت مؤثر سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 56 رنز کی اننگز کھیلی۔ ہینرچ کلیسن آج وکٹ پر اپنا جادو نہ جگا سکے اور 3 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ایڈن مارکرم نے31 رنز کی اننگز کھیلی۔ کیگیسو ربادا دو چوکوں کے ساتھ 16 رنز بنا کر چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
نیوزی لینڈ کی باؤلنگ
نیوزی لینڈ کے بہترین باؤلر روچن رویندرا تھے جنہوں نے 5 اوورز میں چار کا اکانومی ریٹ برقرار رکھا اور ایک وکٹ بھی لی۔ سب سے زیادہ وکٹیں کیپٹن مشیل سینٹنر کو ملیں۔ انہوں نے 3 پروٹیز کو پویلین واپس بھیجا ، سینٹنر کا اکانومی ریٹ 4.30 رہا۔ میٹ ہنری نے 2 وکٹین لیں اور 2 ہی وکٹین فلپس نو بھی مل گئیں۔
پروٹیز کی اوپننگ توڑنے مین کامیابی میٹ ہنری کو ملی تھی جنہوں نے ریان ریکلٹن کو 17 کے انفرادی سکور پر کیچ آؤٹ کیا تھا۔