سٹی42: مارک زکر برگ کی کمپنی میٹا کے سوشل پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹا گرام (تھریڈز اور واٹس ایپ جزواً) منگل کی شب صرف پونے دو گھنٹے کیلئے ڈاؤن ہونے کی خبر گلوبل میڈیا میں ہیڈ لائن بن گئی۔ محض 20 منٹ میں صرف امریکہ میں فیس بک لاگ ان ہونے میں پرابلم کی سوا پانچ لاکھ نئی شکایات سامنے آ گئیں۔ صحافت کی دنیا کے سب سے بڑے ادارہ نیویارک ٹائمز نے بھی فیس بک اور انسٹا گرام کے کنزیومرز کو لاگ ان میں درپیش مسئلہ کی خبر شائع کر دی۔ فیس بل اور انسٹا گرام شب تقریباً 8 بجے ڈاؤن ہوئے اور رات 8 بج کر 40 منت سے کچھ پہلے کنزیومرز کو لاگ ان میں درپیش پرابلم ختم ہو گیا۔ لیکن اس دوران دنیا عملاً ہِل کر رہ گئی۔
نیو یارک ٹائمز میں پاکستانی وقت کے مطابق شب 9 بج کر 26 منٹ پر اپ لوڈ ہونے والی سٹوری میں لولا فاڈولو نے لکھا کہ "ڈاون ڈیٹیکٹر کے مطابق، فیس بک، فیس بک میسنجر اور انسٹاگرام منگل کی صبح 10 بجے کے قریب ڈاؤن ہونا شروع ہوئے۔ پاکستانی وقت کے مطابق یہ وقت منگل کی شب 8 بجے تھا۔ لولا فاڈولو نے یہ اطلاع جس ویب سائٹ کے حوالے سے دی ہے وہ ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ میں رکاوٹوں کے متعلق کنزیومرز کی رپورٹس کو ٹریک کرتی ہے۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بتایا کہ امریکہ میں 25,000 سے زیادہ کنزیومرز نے اطلاع دی کہ انہیں صبح 10 بجے (پاکستان میں منگل کی رات 8 بجے) کے فوراً بعد فیس بک کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، عام دنوں میں اوسطاً روزانہ 17 ایسی رپورٹس سامنے آتی ہیں۔ نیویارک میں صبح 10:20 بجے تک، ویب سائٹ نے پریشانی کے متعلق 538,000 سے زیادہ رپورٹس کو ٹریک کیا۔ تقریباً 76 فیصد شکایات ویب سائٹ پر لاگ ان کرنے سے متعلق تھیں۔ رپورٹ کردہ مسائل میں سے 17 فیصد ایپ کے ساتھ فیس بک کو ایکسیس کرنے والوں کو درپیش تھے جب کہ 8 فیصد ویب سائٹ کے زریعہ فیس بک پر لاگ ان ہونے کی کوشش کرنے والوں کے متعلق تھے۔
91,000 سے زیادہ لوگوں نے صبح 10:30 بجے (پاکستان میں شب ساڑھے آٹھ بجے) کے قریب انسٹاگرام کے ساتھ بھی اسی نوعیت کےمسائل کی اطلاع دی اور رپورٹ کردہ مسائل میں سے 62 فیصد کا تعلق ایپ سے تھا، جب کہ 27 فیصد رپورٹس فیڈ کے بارے میں تھیں۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق اس وقت 13,600 سے زیادہ کنزیومرز نے فیس بک میسنجر کے ساتھ ایشوز کی اطلاع دی اور ان میں سے 61 فیصد صارفین نے لاگ ان ہونے میں پرابلمز کی اطلاع دی جبکہ 24 فیصد کو ایپلی کیشن استعمال کرنے میں اور 14 فیصد کو پیغامات بھیجنے میں مسائل تھے۔
صارفین نے دو دوسرے سوشل پلیٹ فارمز "تھریڈز" اور "واٹس ایپ" کے ساتھ بھی مسائل کی اطلاع دی، جو میٹا کی ملکیت بھی ہیں۔
میٹا کے ترجمان، اینڈی سٹون نے X پر پوسٹ کیا، "ہم آگاہ ہیں کہ لوگوں کو ہماری خدمات تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری ہو رہی ہے" ۔ سٹون نے بتایا کہ "ہم ابھی اس پر کام کر رہے ہیں۔"
پاکستانی وقت کے مطابق فیس بک پر الگ ان میں پرابلم شب 9:40 کے لگ بھگ ختم ہو گیا۔