(مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی) کی کارکردگی کو ناقص قرار دیدیا ۔
نیپرا نے کارکردگی رپورٹ 22-2021 جاری کر دی ہے جس کے مطابق مالی سال 22-2021 کے دوران سستے پاورپلانٹس سے بجلی کی ترسیل میں کمپنی خرابیوں کا شکار رہی، این ٹی ڈی سی خرابیوں کو دور کرنے میں زیادہ وقت لیتی رہی۔کمپنی نے نئے پاور پلانٹس سے بجلی ترسیل کے بروقت انتظامات نہ کیے، ترسیلی انتظامات میں سست روی کے باعث سستی بجلی فراہمی میں تاخیر ہوئی، این ٹی ڈی سی ترسیلی نظام کی تعمیر میں سُستی سے کیپیسٹی پیمنٹس بھی بڑھیں، ترسیلی نظام میں کمی کے باعث سَستی بجلی لوڈ سینٹر تک نہ پہنچائی جاسکی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ این ٹی ڈی سی کے بجلی ترسیل کے 11 منصوبے تاخیرکا شکار ہیں، ان منصوبوں پر کام ترجیحی طور پر ہونا چاہیے تھا، این ٹی ڈی سی سسٹم وولٹیج کی خلاف ورزیوں کا شکار رہا، سسٹم کی فریکوئنسی بھی عدم توازن کا شکار ہوتی رہی، کے الیکٹرک کے ترسیلی نظام کی لمبائی 1355 کلومیٹر ہے۔
گزشتہ مالی سال کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن لائن میں صرف 3کلومیٹرکا اضافہ کیا، ٹرانسمیشن لائن 1352 کلومیٹر سے بڑھا کر 1355کلومیٹر کی گئی، کے الیکٹرک کی ٹرانسمیشن لائنز 66، 132 اور 220 کے وی کی ہیں، کے الیکٹرک کے 71 گرڈ اسٹیشنز ہیں، گزشتہ مالی سال کے دوران کے الیکٹرک نے ایک بھی نیا گرڈ اسٹیشن نہیں بنایا۔
نیپرا، این ٹی ڈی سی تھرکول بورڈ سندھ کول مائننگ کمپنی کا اجلاس جس میں ہدایت کی گئی کہ 500 کلو واٹ تھرل کول بلاک ون کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ 30اپریل تک مکمل کیا جا ئے، ٹرانسمین لائن کی تاخیر پر نیپرا نے اظہار برہمی کیا۔