ویب ڈیسک: ملک میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، آدھی تنخواہ اور ڈبل خرچ سے سفید پوش طبقےکا بھرم بھی ٹوٹ گیا ہے۔
بلا کی مہنگائی میں ذخیرہ اندوز بھی عوام کا امتحان لے رہے ہیں، شہری قرض مانگ مانگ کر مہینہ گزارنے پر مجبور ہیں۔مارکیٹ سے آٹا بھی غائب ہے، جہاں مل رہا ہے وہاں آٹےکی من مانی قیمتوں نے عوام کے آنسو نکال دیے ہیں۔بیسن 275 روپےکلو ، اچھے والے سفید چنے کا ریٹ 500 روپے، ماش کی دال 460، دال مسور 240، ملکہ مسور 260 اور روزانہ استعمال کا چاول بھی ساڑھے 3 سو روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔
تیل، گھی، مرغی، مچھلی اور گوشت کا ریٹ تو گھنٹوں کے حساب سے بدل رہا ہے، عوام دہائیاں دیتے ہیں کہ ان کی دسترس سے تو اب آلو، ٹنڈے ، ٹماٹر، پیاز، گوبھی اور تورئی سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی باہر ہوچکی ہیں۔