عظمت علی: پشاور ھماکے کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی گئی جس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں کہ حملہ آوروں کا تعلق کس خاندان سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی، پشاور پولیس اور حساس اداروں پر مشتمل ٹیم نے موقع سے اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں اور جائے وقوعہ کے اطراف میں پانچ کلو میٹر تک سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے تجزیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جائے وقوعہ اور اطراف میں جیو فسنگ بھی کی گئی اور موقع سے فریکل شواہد حاصل کئے گئے جن میں خودکش کے باڈی پارٹس، فنگر پرنٹس وغیرہ حاصل کئے گئے۔
مختلف اداروں نے وقوعہ میں استعمال ہونے والی پستول سے فنگر پرنٹس اور خالی خول وغیرہ حاصل کیے اور نادرا ٹیم کو موقع پر بلا کر خود کش حملہ آور اور سہولت کاروں کی پہچان شروع کی گئی اسی طرح ہیومن انٹیلی جنس کو بھی بروئے کار لاتے ہوئے رکشہ ڈرائیور تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔
سی سی پی او محمد اعجاز خان کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں تفتیشی ٹیم نے وقوعہ کو 2/3 گھٹوں میں ورک آوٹ کرتے ہوئے ملوث نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے، خودکش حملہ آور کے خاندان تک رسائی حاصل کر لی گئی ہے۔ پولیس کا دعوی ہے کہ وہ سہولت کاروں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور اگلے 48 گھنٹوں میں بقایا نیٹ ورک تک بھی پہنچ جائیں گے۔
اس قبل سانحہ پشاور کے شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔