جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کی شامت، آئی جی پنجاب کا بڑا حکم

5 Mar, 2021 | 05:16 PM

Arslan Sheikh

علی ساہی: کرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ، آئی جی پنجاب نے گزشتہ سال پولیس افسران واہلکاروں کے خلاف درج مقدمات میں محکمانہ اور قانونی کارروائی کے حوالے تفصیلات فراہم کرنے کے لئے مراسلہ بھجوا دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے یکم جنوی  2020 سے 31 دسمبر 2020 کے دوران صوبے بھر میں پولیس اہلکاروں کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ اے آئی جی انکوائریز پنجاب نے سی سی پی او لاہور اور تمام آر پی اوز کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ مقدمات کی تفصیلات نہ بھجوائی جاسکیں ہیں۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف درج ہونے والے مقدمات کی تفصیلات آئی جی پنجاب کو پیش کی جائیں گی اور 5 مارچ کو اجلاس میں مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا۔ مقدمات درج ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مزید کارروائی کئے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کے خلاف آپریشن میں شامل کالی بھیڑوں کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ اعلیٰ پولیس افسروں کے مطابق پولیس افسروں کی مخبری پر بڑے بدمعاش اور قبضہ گروپ پولیس کے ہتھے نہ چڑھ سکے، انکوائریاں شروع کر دی گئیں ہیں۔ پولیس حکام نے ڈی ایس پیز، انسپکٹر اور سب انسپکٹروں سمیت دیگر اہلکاروں کی نشاندہی کر لی۔  
اٹھارہ افسران اور اہلکار بدمعاشوں اور قبضہ مافیا کے ساتھ رابطوں میں ملوث پائے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس میں شامل کالی بھیڑوں کو کال ڈیٹا کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کے ساتھ رابطوں میں رہنے والے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ آئندہ چند روز میں ایسے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ 

مزیدخبریں