(جنید ریاض)سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز نے مستقلی کیلئے 15 مارچ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا، ممبر کور کمیٹی محمد عمران کا کہنا ہے کہ وزیر قانون اور وزیراعلی پنجاب ہزاروں ایجوکیٹرز کی مستقلی کا وعدہ وفا نہیں کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز کی کور کمیٹی کے اجلاس میں سکینڈری سکولز ایجوکیٹرز نے مستقلی کیلئے 15 مارچ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ اس حوالے سے ممبر کور کمیٹی محمد عمران کا کہنا ہے کہ وزیر قانون اور وزیر اعلی پنجاب ہزاروں ایجوکیٹرز کی مستقلی کا وعدہ وفا نہیں کر سکے۔ ایجوکیٹرز کا کنٹریکٹ ختم ہونے کو ہے لہذا سمری منظوری تک احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
محمد عمران نے مزید کہا کہ سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز عرصہ دو سال سے حکومتی بے حسی کا شکار ہیں جبکہ غلام فرید کا کہنا تھا کہ غیر مشروط ریگولرائزیشن ایجوکیٹرز کا حق ہے اس سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون اپنے وعدہ کی پاسداری کریں اور سمری منظور کر کے غیر مشروط مستقلی کے آرڈر جاری کریں۔اجلاس میں ملک غلام فرید سمیت پنجاب بھر کے نمائندوں نے شرکت کی۔
قبل ازیں پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر طارق کلیم، سینئر نائب صدر آ منہ منٹو اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عطاءالرحمن نے بھی حکومتی تعلیمی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب حکومت صوبے کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کے بڑے اور تاریخی کالجوں کو خاموشی کے ساتھ ایک ایک کرکے یونیورسٹی بنانا چاہتی ہے۔ کالجوں کے دروازوں پر یونیورسٹیوں کے بورڈز آ ویزاں کرنے کا حکومتی فیصلہ اعلیٰ تعلیم کے ساتھ مذاق کرنے کے مترادف ہے،اگر نئی یونیورسٹیاں بنانی ہیں تو اس کے لیے نئے وسیع کیمپس اور یونیورسٹی کا پورا انفراسٹرکچر بنا کر اہل پنجاب کو اعلیٰ تعلیم کی سہولت فراہم کی جائی وگرنہ سڑکوں پر آئیں گے۔