(سٹی42) لاہور ہائیکورٹ نے سابق فوجیوں کو بطور پولیس کانسٹیبل ریگولر نہ کرنے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے سابق فوجیوں کو پولیس کانسٹیبل مستقل کرنے کے لئے دائر 100 سے زائد انٹرا کورٹ اپیلیں مسترد کر دیں, جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل بنچ نے انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ سنایا, پنجاب حکومت کے وکیل نے سابق فوجیوں کی اپیلوں کے قابل سماعت ہونے والے اعتراض اٹھایا. سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ درخواست گزار 2013ء کی پالیسی کے تحت داد رسی کمیٹی کے بنائے گئے اصولوں پر پورا نہیں اترتے۔
تمام درخواستگزاروں کو مناسب شنوائی کا موقع بھی دیا گیا، اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے،سابق فوجیوں کو پولیس کانسٹیبل بھرتی کیا گیا بعد میں برطرف کر دیا گیا، درخواست گزاروں کے وکلاء نےموقف برطرفی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن سنگل بینچ نے درخواست مسترد کر دیں، سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت سنگل بینچ کے درخواست گزاروں کی درخواستیں مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے،عدالت درخواست گزار سابق فوجیوں کو پولیس کانسٹیبل کی حیثیت سے ریگولر کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ لاہور پولیس کی جانب سے 1200 فوجی اہلکاروں کو سابقہ دور حکومت میں کنٹریکٹ پر بھرتی کیا تھا لیکن چند ماہ قبل ان اہلکاروں کو لاہور پولیس نے کنٹریکٹ بحال نہ کرتے ہوئے نوکریوں سے فارغ کر دیا تھا۔ سابقہ فوجیوں نے عدالت سے پولیس کے فیصلے کے چیلنج کیا جس پر عدالت نے انہیں ریلیف دے کر پھر سے بھرتی کرنے کے احکامات دیئے تھے۔
عدالتی احکامات کے بعد دوبارہ لاہور پولیس نے سابقہ نو سو گیارہ سابقہ فوجیوں کو بھرتی کر لیا تھا۔سابقہ فوجیوں کو لاہور پولیس نے کنٹریکٹ پر بھرتی کیاگیا جن کو پولیس لائن میں رپورٹ کرنے کے احکامات بھی جاری کر کئے گئے تھے۔