اوپن لیٹر پر گاڑیاں چلانے والوں کی شامت آگئی

5 Mar, 2020 | 01:30 PM

Sughra Afzal

(علی ساہی) لاہوریئے ہوشیار ہو جائیں، اوپن لیٹر پر گاڑیاں چلانے والوں کی شامت آگئی، محکمہ ایکسائز کا اوپن لیٹر پر چلنے والی 8 لاکھ کاروں اور موٹر سائیکلوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ، کا غذات ضبط کر کے اصل مالک کے حوالے کیے جائیں گے۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ایسی گاڑیاں موجودہیں جو کئی سالوں سے فروخت ہوچکی ہیں لیکن خریدار نے ٹرانسفر فیس سے بچنے کیلئے گاڑی اپنے نام نہیں کروائی جس سے ایک تو فروخت کنندہ کو خریدار کی جانب سے گاڑی کے غلط استعمال پر نقصان ہوتا ہے دوسری جانب حکومت کا کروڑوں روپے ٹیکس ہر سال ضائع ہوجاتا ہے ۔

  محکمہ ایکسائز کےمطابق شہر میں آٹھ لاکھ سے زائد گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے سیف سٹی اتھارٹی کی ای چالاننگ مہم متاثر ہو رہی ہےاور سکیورٹی مسائل بھی درپیش ہیں،ان مسائل سے نمٹنے کیلئے اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 ڈائریکٹر ریجن سی رانا قمرالحسن کا کہنا ہے کہ چیکنگ کے دوران ٹوکن ٹیکس کی عدم ادائیگی یا دیگر خلاف ورزی پر بند کی جانیوالی گاڑیاں یا چالان کرکےضبط کیےجانے والے کاغذات جرمانہ ادا کرنے کے باوجود صرف اصل مالک کو واپس دیئے جائیں گے، فیصلے کا مقصد گاڑی اصل مالک کے نام پر ٹرانسفر اور ایکسائز کا ڈیٹا اپڈیٹ کرنا ہے، گاڑی کئی جگہوں پر فروخت ہونے کے باوجود ٹرانسفر نہیں کرائی جاتی جس سے خزانے کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس طرح ٹرانسفرکی مدمیں بڑی رقم بھی ریکور ہوگی۔

ڈائریکٹر ریجن سی رانا قمرالحسن کا مزید کہنا تھا کہ شہری گاڑی خریدنے کے فوری بعد اپنے نام کرائیں تاکہ سسٹم میں اوپن لیٹر پر گاڑیوں کے بلاک کرنے کے رجحان میں کمی لائی جاسکے۔

مزیدخبریں