ماحول کے تحفظ کا عالمی دن؛ مریم نواز نے پنجاب میں پلاسٹک بیگ پر پابندی کا عملی آغاز کر دیا

5 Jun, 2024 | 09:07 PM

سٹی42:  پنجاب  کی حکومت نے پلاسٹک بیگزکے استعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے  اس پابندی کا رسمی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لئے چیلنج ہے، اقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا۔ 
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ماحول کے لئے ضرر رساں پلاسٹک بیگ اور ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی اشیا پر پابندی پر عملدرآمد کا اعلان ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر  کیا ہے۔ آج ہی پنجاب میں پلاسٹک بیگز اور سنگل یوز پلاسٹک کموڈٹیز بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کیا گیا۔

مریم نواز کی حکومت نے  اعلان کیا ہے کہ  صوبہ پنجاب میں  ممنوع قرار دیئے گئے پلاسٹک بیگز بنانے والی فیکٹریاں بند کروائی جائیں گی،  ممنوعہ پلاسٹک بیگ بیچنے پر دکاندار پر جرمانہ عائد کیا جائے گا  جبکہ پلاسٹک بیگز ضبط ہوں گے۔حکومت پنجاب کی جانب سے ماحول دوست بیگز  بھی تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

مریم نواز نے اپنے  پیغام میں کہا کہ عوام کرہ ارض کی حفاظت کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں۔  پنجاب حکومت نے پلاسٹک بیگزکے استعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پلاسٹک کے استعمال سے ماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ”نو ٹو پلاسٹک“مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا اور ماحول دوست اقدامات کا فروغ  ہے۔ پلاسٹک بیگز پر  پابندی کی پالیسی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا، ہم پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔ فوسل فیول کے استعمال میں کمی اور قابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانا ہوگا۔ ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے۔ فطرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے کرہ ارض کی 40فیصد سطح ارض انحطاط کا شکار ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم نے آج نہیں سوچا تو  2050  تک خشک سالی دنیا کی تین چوتھائی آبادی کوشدید متاثر کر سکتی ہے۔ پنجاب حکومت کے مثبت اقدامات ماحولیات کے تحفظ کے عزائم ظاہر کرتے ہیں۔ ہرفرد اپنا کردار ادا کرکے نئی نسل کے ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنا سکتا ہے۔ 

مزیدخبریں