طیب سیف : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان سے جمیعت علماء اسلام پاکستان کے وفد کی ملاقات ہوئی۔
جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی راہنما شجاع الملک کی سربراہی میں وفد کی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان سے ملاقات ہوئی، جس میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی شریک ہوئے ۔ ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین سیاسی اتحاد اور مل کر تحریک تحفظ آئین چلانے کا اعادہ کیا گیا ۔
ملاقات میں دونوں جماعتوں کا اتحاد و شراکت کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے باہمی مشاورت سے سیاسی حکمت عملی مرتب کرنے پر مکمل اتفاق کیا ۔
عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ مولانا شیرانی کے سیاسی موقف کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم نے مل کر اس ملک میں آئین کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔ جمیعت اور تحریک انصاف کی آئین اور قانون کی پاسداری کے لیے سوچ مشترک ہے۔ ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات آج بھی درج کیے جارہے ہیں۔ ہمارے لیڈر کے خلاف 200 سے زائد جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔ تمام من گھڑت اور جھوٹے پروپیگنڈے کے باجود تحریک انصاف نے 8 فروری کو تاریخی فتح حاصل کی۔ ہم نے مل کر اس ملک میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔
اسد قیصر وفد کو گرینڈ اپوزیشن الائنس کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں عملی طور پر مارشل لا نافذ ہے۔ شہباز شریف کا چائنہ میں ڈپٹی نائب میئر نے استقبال کیا۔ ہم ملک کو کہاں لے گئے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کو اعتماد میں لینا ہوگا ورنہ دوریاں بڑھ جائیں گی۔ تحریک تحفظ آئین ملک میں آئین کی بالادستی چاہتی ہے۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف روایتی سیاست سے بالاتر، اعلی سیاسی و سماجی مقاصد کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔
مولانا شجاع الملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا اتحاد ہے۔ اہلِ علم آگے بڑھیں اور قوم کی درست سمت میں رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں۔ دونوں جماعتوں کے مابین طے پانے والے معاملات کی کامیابی کیلئے دعاگو ہوں۔
ملاقات میں رکن قومی اسمبلی مولانا نسیم شاہ، رکن صوبائی اسمبلی آصف خان محسود اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات اخونزادہ حسین یوسفزئی بھی موجود تھے ۔