(سٹی42) غریب بچوں کی کفالت صدقہ جاریہ اور ان کی مدد سکون کا ذریعہ ہوتا ہے۔ایسا ہی پولیس کی وردی میں ایک شفیق انسان ایس ایچ او خرم شہزاد ڈوگر نے سڑکوں پر محنت مزدوری کرنے والے بچوں کی ذمہ داری خود لے لی ۔
تھانیدار جس کا علاقے میں ایک خوف ہوتا ہے لیکن ایسے میں ایک انسانیت کی محبت سے سرشار ایس ایچ او کو بچوں سے پیار بھی ہے۔ اپنے بچوں کے علاوہ 7 غریب بچوں کی کفالت کرنے والے ایس ایچ او خرم شہزاد ڈوگر نے مارننگ شو "مارننگ وِد فضا" میں گفتگو کرتے ہوئے غریب مسواک بیچنے والے بچے کی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ یہ بات 2020 کی ہے جب میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی پٹرولنک پر نکلا تھا ، اس دوران ایک پیٹرول پمپ پر رُوکا جہاں میں نے ایک 6 سال کا بچہ بغیر جوتوں کے دیکھا جس نے ہاتھ میں مسواک پکڑی تھی اور وہ گاڑیوں کے پیچھے بھاگ رہا تھا۔ اُنہوں نے بتایا کہ جب اُنہوں نے بچے کو پاس بُلا کر اُس کی کہانی دریافت کی اور اُس بچے نے اپنی غربت کا حال احوال بتایا تب اُنہوں نے غریب بچوں کی مدد اور کفالت کا فیصلہ کیا کہ وہ بھی ان بچوں کیلئے کچھ کرسکتے ہیں، اُنہیں تعلیم اور شعور دلوا سکتے ہیں کیونکہ غربت کے اس بھیانک سکنجے سے صرف تعلیم اور شعور ہی انسان کو نکال سکتی ہے۔ پھر اُنہوں نے بچے کے والدین کو اس بچے کی تعلیم کیلئے منایا تاہم یہ کام تھورا مشکل ضرور تھا اس لیے کہ وہ بچہ اُن کے روز انہ کا 500 کما کر لانے کا ذریعہ تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری قوم تھوری سی جذباتی ہے ایک بار جذبات میں آکر ہم فیصلہ کر تو لیتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ یہ جذبات کم ہوجاتے ہیں اور لوگ اُس کام سے دور ہونا شروع ہوجاتے ہیں، اس لیے جب آپ کسی کے ساتھ جُڑتے ہیں یا مدد کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اُسے پورا کرنے کی کوشش ضرور کیا کریں۔
اُن کی اس بات سے معترف ہوتے ہوئے میزبان فضا علی کا کہنا تھا کہ سفید پوش طبقہ اپنے اپنے طریقے سے غریب لوگوں کی مدد کرتا ہے اور خوشی ذریعہ بنتا ہے، کوئی کسی کو کھانا کھلا کر اپنی خوشی حاصل کرتا ہے تو کوئی کسی اور طریقے سے خوشی حاصل کرتا ہے اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ اُن کے بچے بھی ایسے ہی سب کی مدد کریں اور مجھے اس طرح کے لوگ بہت پسند ہٰیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ کسی کے ساتھ بھی شفقت سے پیش آنا اُسے تعلیم دینا، قرآن پڑھانا اور مدد کرنا اس کا آجر ایک نہ ایک دن آپ کو ضرور ملتا ہے ۔اگر ہر صاحب حیثیت گھر کسی کی کفالت اپنے ہاتھ میں لے لے تو یہ پاکستان کبھی بھی جاہل پاکستان میں نہیں رہے گا اور ہماری یوتھ کا شمار بھی پڑھی لکھی قوموں میں ہوگا۔
ایس ایچ او خرم شہزاد ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ ہر انسان کو تھورا سا دلاسہ اور تسلی کی ضرورت اگر آپ ہر انسان کو تھورا سا بھی دلاسہ دیں تو ہو سکتا ہے آپ کا تھورا سا کام اُسے بہت بڑی خوشی دے دے۔یاد رہے کہ انسپکٹر خرم شہزاد ڈوگر ایس ایچ او تھانہ سٹی فاروق آباد میں تعینات ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے، اس میں معاشرے کے ہر فرد کے حقوق کا خیال رکھا گیا ہے۔ اللہ پاک نے کسی کو بے یار ومددگار نہیں چھوڑا۔ہر ایک کے لیے ایسے اسباب وذرائع مہیا کردیے ہیں کہ وہ آسانی کے ساتھ اللہ کی زمین پر رہ کر اپنی زندگی کے دن گزار سکے۔ غریب ، یتیم ونادار اور لاوارث بچوں کے بھی معاشرتی حقوق ہیں۔ ان کی مکمل کفالت ان کے حقوق کی پاس داری ہے اور اس سے منہ موڑلینا ان کے حقوق کی پامالی ہے۔