ویب ڈیسک: بڑھتی لوڈ شیڈنگ کے باعث ہاتھ سے بنے پنکھوں کی مانگ میں اضافہ ہو گیا، رنگا رنگ روایتی ہاتھ سے بنے پنکھے گرمی کی بڑھتی لوڈ شیڈنگ میں مارکیٹ کی زینت بن گئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جتنی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ان پنکھوں کے سوا گزارا نہیں ہے، گرمی کا توڑ بھی ہے، دوسرا سجاوٹ کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اور ساتھ ہی تحفے میں بھی دیا جاسکتا ہے ۔
شہر لاہور کے رنگا رنگ روایتی ہاتھ سے بنے پنکھے گرمی کی بڑھتی لوڈ شیڈنگ میں مارکیٹ کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ لکشمی چوک کے بازار ان ہاتھ سے بنائے گئے خوبصورت پنکھوں سے بھرے ہوئے ہیں، ان کو پہلے چیک سے کاٹ کہ پنکھے کی شکل دی جاتی ہے پھر جھالر،موتی،ٹیشو کے بنے خوبصورت پھولوں،دھاگے کی جھالر شیشے سے دلہن کی طرح سجا کر حوبصورت انداز میں تیار کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب چھوٹے بچوں نے بھی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ کر شکوہ کر ڈالا، کہتے ہیں کہ سکول میں بجلی نہیں آتی ہے پنکھے ساتھ لے کر جانے پڑتے ہیں ۔یہ پنکھے جہاں گرمی کو بھگاتے ہیں وہیں گھر کی سجاوٹ اور دلکشی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔
اب بڑھتی مہنگائی کی وجہ سےکاروبار بھی متاثر ہورہے ہیں، دکانداروں کا کہنا ہے کہ ایک دن میں کم سے کم 25سے 30پنکھے تیار کیے جاتے ہیں، شادی بیاہ، جہیز اور ڈیکوریشن کے علاوہ آج کل شہر میں بڑھتی لوڈ شیڈنگ میں بھی ہاتھ سے بنے بنے پنکھے ہاتھوں ہاتھ بک جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہاتھوں کے بنےخوبصورت کپڑوں میں لپٹے پنکھے جن کا رجحان جدید دور میں کم ہوتا جارہا تھا، اب لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ایک دفعہ پھر ہمیں گھروں میں نظر آنے لگے ہیں۔