(سٹی42)کالعدم تحریک لبیک کےکارکنان کی رہائی پرحکومت کامعاہدہ ایک طرف اورپولیس کی کالعدم تنظیم کےخلاف کاروائی ایک طرف،آئی جی پنجاب نے رہاہونے والے کارکنان کی فہرستیں اوروجوہات مانگ لیں۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم کارکنان کی مختلف اضلا ع میں رہائیوں سے رہائیوں پرآئی جی پنجاب انعام غنی افسران سے برہم ہیں،آئی جی پنجاب نے صوبہ بھرسے گرفتار کئے گئے تحریک لبیک کے کارکنان کی ناقص تفتیش کی وجہ سے رہائیاں سامنے آنےپرکارکردگی سے عدم اطمینان کااظہارکرکے تمام تفصیلات طلب کرلیں.
مزید پڑھئے: بغیر کارروائی مذہبی جماعت کے کارکنان کی رہائی پر پولیس ناخوش
تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوزکورہاہونے والوں کارکنان کے کیسز کوخود مانیٹر کریں،تمام اضلاع کو تفصیلات فراہم کرنے کے لئے پرفارمہ بھی بھجوا دیا گیا۔
واضح رہے کہ حکومتی معاہدے سے کالعدم تحریک لیبک کے کارکنوں کی رہائی پر لاہور سمیت پنجاب پولیس کے افسران اور اہلکار بغیر قانونی کارروائی کارکنوں کی رہائی سے ناخوش ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق حکومتی کمزور معاہدے سے فورس کا مورال کم ہوا، حکومتی رٹ کی بحالی کے لئے پولیس فورس نے تشدد برداشت کیا اور جانیں دی۔
قبل ازیں پولیس افسروں نے بھی شکوہ کیا تھا کہ حکومت نے کالعدم تحریک لیبک سے معاہدہ کرتے وقت پولیس کی قربانیوں کو نظر انداز کیا،پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کے ایسے معاہدے مستقبل میں پولیس جوانوں میں مقابلے کے جذبے کو پست کریں گے,پولیس افسروں کے مطابق کالعدم تحریک لیبک سے تصادم کے دوران لاہور پولیس کے دو اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
کالعدم تحریک لبیک کے مظاہروں کے دوران پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں تصادم ہوا تھا،ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح مظاہرین نےنواں کوٹ تھانے پر حملہ کیا,حملے کے دوران رینجرز اور پولیس اہلکار تھانے میں محصور ہوگئے تھے جبکہ ان چھٹرپوں کچھ کالعدم تحریک لبیک کے کارکنان اور کچھ پولیس اہلکارشہیدہوئے تھے۔