مال روڈ (سعدیہ خان) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس سال عالمی یوم ماحولیات کا تھیم’’ قدرت ماحول کی بحالی‘‘ہے، اقوام متحدہ نے پہلی بار پاکستان کو عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی دی ہے۔
پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور اس کے منفی اثرات کا ہے، اس کی بڑی وجہ جنگلات کا کم ہونا، فضائی آلودگی، زہریلا پانی، موسم کا تبدیل ہونا، پانی کی کمی، قدرتی آفات، زمین کا بنجر ہونا، زرعی ادویات کا اندھا دھند استعمال اور اس طرح کے دوسرے مسائل ہیں، جو بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ مزید گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، ویسے تو آلودگی ہر موسم میں ماحول پر برے اثرات مرتب کرتی ہے، لیکن موسم سرما میں بھٹوں، فیکٹریوں اور کارخانوں سے نکلنے والا دھواں سموگ کی شکل اختیار کرکے انسانوں کے ساتھ ساتھ زراعت کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔
ادھر ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے والے محکموں کی کارکردگی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے، ماحولیاتی آلودگی صرف گرد وغبار یا دھواں ہی نہیں ہے، بلکہ زمین کی گندگی، شوروغل، دریاؤں اور سمندروں میں پھینکے گئے زہریلے مادے اور بغیر فلٹریشن کے پانی بھی ماحولیاتی آلودگی کا بڑا حصہ ہیں۔