( علی اکبر ) پنجاب اسمبلی میں ناموس رسالت کے حوالے سے قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہیٰ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے متن کے مطابق یہ بات ہمارے لئے باعث ندامت ہے کہ اس پاک سرزمین پر ایسی کتابیں بھی موجود ہیں جن میں ہمارے آقا کریم جناب محمد رسول اللہﷺ، امت کی عظیم ماں حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا، جن کی پاکیزگی کی گواہی خود اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں دی۔
حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور شیر خدا حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کے متعلق غلیظ قلم اور غلیظ ذہنیت کے ساتھ وہ کفر لکھا گیا ہے کہ جسے برداشت کرنا کسی مسلمان کیلئے ممکن نہیں۔ ہم صرف اللہ وحدہ لاشریک کو اپنا رب اور حقیقی سپر پاور مانتے ہیں اور صرف اسی سے ڈرتے ہیں۔ ہم حضرت سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا آخری نبی اور آخری رسول مانتے ہیں۔
یہ وقت زبانی عشق کا نہیں، وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے عشق اور رسول سے وفاداری اور غلامی کا عملی ثبوت دیں۔ کیونکہ جناب رسول ﷺ کی ذات کریم ہم گناہ گاروں کیلئے مغفرت اور بخشش کا واحد سہارا ہے۔ آج سارا ایوان یہ عزم و ارادہ کرتا ہے کہ ہم مبارک دین اسلام پر یہ کرسی، اقتدار، مال و دولت، عزت و آبرو، اولاد تک قربان کرنے سے دریغ نہیں کرینگے۔ اس راہ میں جان کا نذرانہ پیش کرکے جام شہادت نوش کرنا ہم سب کیلئے سعادت ہوگا۔
حافظ عمار یاسر صاحب کی جانب سے پیش کردہ قرارداد پر وزیر قانون راجہ بشارت صاحب کی سربراہی میں کمیٹی نمبر 6 کی رپورٹ جسے اس ہاؤس نے متفقہ طور پر کر لیا ہے۔ اس ایوان کی طرف یہ متفقہ حکم دیا جاتا ہے کہ متعلقہ محکمہ اس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ان تینوں کتب کی مارکیٹ میں موجود تمام کاپیوں کو ضبط کر کے اسی اجلاس میں اگلے جمعہ تک نوٹیفکیشن پیش کرے۔ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ ہمیں، ہماری تمام نسلوں اور تمام امت کو اس پر ہمیشہ اخلاص کے ساتھ ثابت قدم رکھے اور ہمیں سرخرو فرمائے۔